لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ امریکہ بھارت کو شہہ دیکر پاکستان کو بڑے نقصانات سے دوچار کرنا چاہتا ہے‘ کراچی سمیت پورا پاکستان بین الاقوامی سازشوں کی زد میں ہے‘ کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ اور دریاﺅں میں پانی چھوڑ کر سیلاب کی صورتحال پیدا کرنا منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے‘ کراچی میں فوج طلب کرنے کی باتیں درست نہیں، فوج کو لوگوں سے لڑا کر بعد میں یو این کی فوج بلانے کی باتیں کی جائیں گی‘ حکمران بیرونی سازشوں کو سمجھیں اور قوم میں اتحاد ویکجہتی کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کریں‘ مصر اور شام کی حکومتیں بے گناہوں کا خون بہاکر غیر ملکی مداخلت کے راستے ہموار کر رہی ہیں‘ 6ستمبر کو لیاقت باغ راولپنڈی سے اسلام آباد تک تاریخی دفاع پاکستان کارواں نکالا جائے گا‘ اہل پاکستان یوم دفاع پر مضبوط پیغام دیں گے کہ پوری قوم بھارتی و امریکی سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ عالم اسلام اس وقت سخت خطرات سے دوچار ہے۔ پاکستان خاص طور پر دشمنان اسلام کی سازشوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ امریکہ افغانستان میں اپنی شکست کا ذمہ دار پاکستان کو سمجھتا ہے‘ اسی کا بدلہ لینے کی خاطر وہ پاکستان کے خلاف جارحیت کیلئے انڈیا کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ خطرات کی نشاندہی کرتی ہے۔ ان حالات میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک بھر کی سیاسی و مذہبی جماعتیں ہر قسم کے مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دنیائے کفر کی سازشوںکے توڑ کیلئے بھرپور کردار ادا کریں۔ انہوںنے کہاکہ جب حکومتیں اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ کے سامنے ہاتھ پھیلانا اور کشکول لیکر ان سے بھیک مانگنا شروع کر دیں ‘ملکوں ومعاشروں میں شرک، فحاشی و عریانی عام ہو جائے ‘ صلیبیوں و یہودیوں کے سیاسی و معاشی نظام پروان چڑھائے جائیں تو پھر اللہ تعالیٰ کی پکڑ آتی ہے اور مسلم ملکوں پر اغیار کا تسلط قائم ہو جاتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت، کنٹرول لائن پر مسلسل حملوں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ڈرون حملوں کے خلاف ملک گیر سطح پر آواز بلندکی جائے گی۔ 6ستمبر کو لیاقت باغ راولپنڈی سے اسلام آباد تک نکالا جانے والا دفاع پاکستان کارواں اس حوالہ سے پہلا بڑا پروگرام ہے۔ اسی طرح ملک بھر کے دیگر شہروں میں بھی پروگراموں کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔