26 برس کے دوران 10 ہزار سے زائد کشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کیا گیا : کشمیر میڈیا سروس

سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے گزشتہ 26 برس کے دوران ہزاروںکشمیریوں کو دوران حراست لاپتہ کیا جن کے اہلخانہ غم والم کی تصویر بنے اپنے پیاروں کی راہ تک رہے ہیں اور انہیں کچھ نہیں بتایا جا رہا کہ آیا وہ زندہ ہیں یا پھر مار دئیے گئے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے گزشتہ روز لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر جاری کئے گئے اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا کہ گزشہ 26برس کے دوران بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مقبوضہ کشمیر میں دس ہزار سے زائد افراد کو گرفتاری کے بعد دوران حراست لاپتہ کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ علاقے میں ہزاروں بے نام قبریں دریافت ہوئی ہیں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو خدشہ ہے کہ یہ قبریں لاپتہ افراد کی ہوسکتی ہیں۔ دریں اثنائکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ 25 برسوں کے دوران لاپتہ کئے گئے ہزاروں افراد کے بارے میں حقائق کو منظر عام پر لانے کے لئے بھارت پر دباﺅ ڈالیں۔ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے تحریک حریت جموںوکشمیر کے رہنما امیرِ حمزہ شاہ اور انکے ساتھی شوکت احمد ڈار کی گرفتاری پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی پر زور دیا ہے۔ دریں اثناءنئی دلی میںقائم” ہیومن رائٹس لا نیٹ ورک “نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میںمارچ 2013 سے، جب کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے 18سال سے کم عمر کے لڑکوں کی گرفتاری کو خلاف قانون قرار دیا گیا، اب تک سات سو سے زائد کم عمر لڑکوں کیخلاف یہ کالا قانون لاگو کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کم عمر لوگوں کو مخصوص جیلوں میں رکھنے کے بجائے عام جیلوںمیں رکھا جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کم عمر قیدیوں کو تشدد اور مار پیٹ کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے۔ تحریک حریت جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ قابض انتظامےہ نے علاقے کو مکمل طور پرفوجی چھاﺅنی مےں تبدےل کر رکھا ہے اور بھارتی فورسز نے کشمےری عوام بالخصوص نوجوانوں اور طلبا کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ حرےت رہنماﺅں شبیر احمد ڈار ، محمد اقبال میر اور انسانی حقوق کے کارکن محمد احسن انتو نے جموںوکشمیر کے مختلف علاقوں میں کمسن اور معصوم بچوں کی گرفتاریوںکی شدید مذمت کی ہے۔ جبکہ لاپتہ افراد کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ انسانی حقوق کے ممتاز کارکن محمد احسن اونتو کی قیادت میں سرینگر کے پریس انکلیو میں کیے جانے والے مظاہرے میں بھارتی فوجیوں اور پولیس کی حراست میں لاپتہ ہونے والے کشمیر یوں کے رشتہ داروں اور بچوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ محمد احسن اونتو نے بات چیت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ لاپتہ کشمیریوں کے بارے میں معلومات کی فراہمی کے لیے بھارت پر دباﺅ ڈالے۔ دریں اثناءلاپتہ افراد کے والدین کی تنظیم اے پی ڈی پی نے پرتاپ پارک سرینگر میں ایک احتجاجی دھرنا دیا۔ ادھر مقبوضہ کشمےر مےں جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ نے بھارتی پولےس کی طرف سے سرینگر کے نوہٹہ، گوجوارہ، صراف کدل اور دےگر علاقوں مےں شبانہ چھاپوں کے دوران کمسن اور معصوم بچوں کو گرفتار کر کے تشددکا نشانہ بنانے کی شدےدمذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔


مقبوضہ کشمیر

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...