اسلام آباد(نامہ نگار) ڈےفنس آف ہےومن رائٹس کے زےر اہتمام جبری گمشدگی کے عالمی دن کے موقع پر کانفرنس کے شرکاءنے حکومت سے مطالبہ کےا ہے کہ جبری گمشدگی کےخلاف اقوام متحدہ کے2006کے کنونشن پر دستخظ کئے جائےں اور اسے نافذ کےا جائے، جبری گمشدگی کےخلاف اور رےاستی اداروں کی دست درازی روکنے کےلئے قانون سازی کی جائے، ٹرتھ اےنڈ ری کانسےلےشن کمےشن کا قےام عمل مےں لاےا جائے، تمام سےاسی جماعتےں انسانی حقوق کی اس سنگےن خلاف ورزی کےخلاف اپنا کرداد ادا کرےں، پرانے لاپتہ افراد کو منظرعام پر لاےا جائے، جبری گمشدگی کے متاثرےن اور انکے اہل خانہ کو معاوضہ دےا جائے اور ان جرائم کا شکار افراد کےلئے تلافی کا نظام وضع کےا جائے، آرمی چےف سے بھی مطالبہ کےا گےا کہ وہ لاپتہ افراد کے معاملے کو بھی حل کرنے کےلئے اپنا کردار ادا کرےں اس سے فوج کے وقار مےں بہت زےادہ اضافہ ہوگا۔ کانفرنس کی صدارت ڈی اےچ آر کی چےئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کی۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کے ورثاءاپنے پےاروں کےلئے آج بھی سڑکوں پر ہےں ہر طرح کے قانون بنا لئے گئے لےکن لاپتہ افراد کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔ چھ چھ ماہ تک ورثاءسے قےدےوں کی ملاقات ہی نہےں ہوتی، جب کسی کی پانچ سال کے بعد ملاقات ہو تو درمےان مےں دو جالےاں ہوتی ہےں اور ورثاءاپنے پےارے کو دےکھ تک نہےں سکتے، اس ظلم کو ٹی وی پر بھی نہےں دکھاےا جاتا۔ ےہ مسئلہ تحرےک انصاف اور عمران خان کےلئے بھی لمحہ فکرےہ ہے، عمران خان، کے پی کے کے سپےکر ڈپٹی سپےکر کو تمام فہرستےں دے چکے ہےں لےکن کچھ نہےں ہو رہا، ہم اس مسئلے پر خےبر پختونخواہ اسمبلی کے سامنے بھی دھرنا دے سکتے ہےں، خفےہ حراستی مراکز سے ہر ہفتے بارہ بارہ افراد کی لاشےں ورثاءکے حوالے کی جا رہی ہےں اور کہا جاتا ہے پوسٹ مارٹم نہےں کرا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عتےق الرحمن اےک سائنسدان تھا جسے لاپتہ کر دےا گےا اور اسکے ماں باپ پاگل ہو چکے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سینےٹر تاج حےدر نے کہا کہ عوامی نمائندے اس بات پر متفق ہےں کہ جبری گمشدگی کا خاتمہ ہونا چاہئے، ہمارے اداروں کے اندر بھی ےہی سوچ ہے کہ ےہ کھےل نہےں چل سکتا اسے ختم ہونا چاہئے اور اس سے رےاست مزےد کمزور ہو رہی ہے۔ افراسےاب خٹک نے کہا کہ خےبر پختونخواہ اور بلوچستان مےں جبری گمشدہ افراد کی تعداد سب سے زےادہ ہے۔ جبری گمشدگےوں کے زمہ داروں کےخلاف مقدمات درج ہونے چاہئیں۔ اسد عمر نے کہا کہ جبری گمشدگی کا کوئی جواز نہےں، کسی بھی مہذب معاشرے مےں ےہ قابل قبول نہےں ہو سکتا، ڈاکٹر جہانزےب بالدےنی نے کہا کہ جبری گمشدگی کے مسئلے کو لائٹ لےا جا رہا ہے، سےاسی جماعتوں نے بھی اس مسئلے پر اپنا کردار کماحقہ ادا نہےں کےا۔
اسلام آباد/ کانفرنس
جبری گمشدگیوں کیخلاف اقوام متحدہ کنونشن کو دستخط کے بعد نافذ کیا جائے، اسلام آباد میں کانفرنس
Aug 31, 2015