اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے جمعہ سے شروع ہونے والے اجلاس میں متحدہ کے قائد الطاف حسین کے پاکستان مخالف بیان اور نعروں کے خلاف قرارداد لانے اور پانامہ پےپرز لیکس پرمشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کو پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تین ستمبر کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہونے والے ریلی میں شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں نے اس بات سے اتفاق کےا ہے کہ پانامہ پےپرز لیکس کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی نے” مردہ گھوڑے “کی شکل اختےار کر لی ہے کیمٹی اپنی موت آپ مرچکی ہےم، ےہ بات شاہ محمود قریشی، سید خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کے درمیان قائد حزب اختلاف سینیٹ کے چیمبر میں ہونے والی ملاقات کے بعد کہی گئی۔ ملاقات ایک گھنٹہ45 منٹ جاری رہی جس میں قومی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر غور کیا گیا۔ تحرےک انصاف اور پےپلز پارٹی کے رہنماﺅں نے مطالبہ کےا کہ پانامہ پےپرز لیکس کے تحت منظر عام پر آنے والی آف شور کمپنیوں کے وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان سے تحقیقات شروع کیجائے، انہوں نے کہاکہ اس بنیادی مطالبے سے کسی صورت قدم پیچھے نہیں ہٹاجائےگا، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ٹی اوآرسے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی کوئی افادیت نہیں رہی،جماعت اسلامی کو بھی حکومتی رویے نے مایوسی کےا ہے۔ چوہدری اعتزازاحسن نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر ساری اپوزیشن کا یکساں موقف ہے اورکوئی ابہام موجود نہیں ہے، جن کے نام پانامہ لیکس میں آئے ہیں سب سے یکساں طور تحقیقات کا ضابطہ بننا چاہیے مگر اس کا آغاز وزیراعظم محمدنوازشریف اور ان کے خاندان سے ہونا چاہیے، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف اس موقف کے حوالے سے یکجا ہے، اعتزاز احسن کو شاہ محمود قریشی نے پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تین ستمبر کو لاہور میں ہونے والے ریلی میں شرکت کی دعوت دی ہے ۔ اعتزازاحسن پارٹی قیادت کو اعتماد میں کے بعد ریلی میں پیپلزپارٹی کے شریک ہونے کے بارے میں آگاہ کریںگے، انہوں نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن نے ٹی او آرز کمیٹی میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے، اعتزاز احسن نے متحدہ اپوزیشن کے متفقہ ٹی اوآرز کو سامنے رکھتے ہوئے جو بل تیار کیا ہے،تحریک انصاف کی مکمل حمایت کرتی ہے،سینیٹ میں جب بھی بل پیش کیا گیا مکمل حمایت کی جائے گی، سید خورشید شاہ نے کہا کہ الطاف حسین کے'' ارشادات'' کے خلاف قومی اسمبلی میں مشترکہ قرارداد لائیں گے، اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ پر پیپلزپارٹی کا فی الحال سپریم کورٹ جانے کا امکان نہیں لیکن تحریک انصاف کی پٹیشن کی مکمل حمایت کرتے ہیں، شاہ محمود قریشی نے پیپلزپارٹی کی پارلیمانی قیادت کو وزیراعظم کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر کردہ پٹیشن پر اعتماد میں لیا اور پٹیشن کے اہم نکات سے آگاہ کیا،ملاقات میں ٹی او آرز کمیٹی میں جانے یا نہ جانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا،تینوں رہنماﺅں نے فیصلہ کیا کہ اب کمیٹی میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی پارلیمانی قیادت سے ہونیوالی ملاقات مثبت رہی،کراچی سمیت پاکستان کی بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اعتزازاحسن نے پانامہ انکوائری ایکٹ بل تیار کرلیا ہے،ہم نے پڑھا ہے بل میں خاصا وزن ہے بل پر ہمارے تمام سینیٹرز نے دستخط کردیئے ہیں،بل جب سینیٹ میں پیش کیا گیا اعتزاز احسن کا مکمل ساتھ دیں گے۔ پانامہ پیپرز میں آنے والے تمام 630افراد کا یکساں ضابطے اور قانون کے تحت بلا امتیاز احتساب ہو لیکن چونکہ نواز شریف خود کو کئی مرتبہ احتساب کیلئے پیش کرچکے ہیں اور بطور وزیراعظم بھی ان کا حق پہلے ہے اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ سب سے پہلے احتساب وزیراعظم اور انکے خاندان کا ہونا چاہیے بعد میں باقی سب کا۔ ایسا نہیں ہوسکتا احتساب وزیراعظم کاہونا ہو اور وہ ہی ٹی او آرز بنائیں، ہم پارلیمنٹ،سپریم کورٹ سمیت تمام فورم استعمال کرنے کے بعد عوام تک جائیں گے، سینیٹ کے آئندہ سیشن میں پانامہ انکوائری ایکٹ بل پیش کردیا جائے گا ۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ الطاف حسین کے بیان کے خلاف قومی اسمبلی میں قراداد لائیں گے،وسیم اختر کراچی کا میئر ہے،کراچی کا ہی رہے گا، اسی معاملے پر مزید فیصلے مشاورت سے کریں گے ۔اعتزاز احسن نے کہا کہ ملاقات میں ہماری تحریک انصاف سے کئی باتوں پر ہم آہنگی پائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا فی الحال سپریم کورٹ جانے کا کوئی امکان نہیں۔
پی پی ۔ پی ٹی آئی
پانامہ لیکس پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف مشترکہ لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق
Aug 31, 2016