کراچی( نمائندہ سپورٹس) کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر کا کہنا ہے کہ ایونٹ کے پہلے ایڈیشن میں ہماری ٹیم مالی لحاظ سے سب سے سستی تھی لیکن ہم نے اپنی کارکردگی سے سب کو حیران کیا ہے۔ ہمیں یہ فائدہ تھا کہ بہت سے کھلاڑی شروع سے ہمارے ساتھ کھیل رہے تھے دیگر ٹیموں کو اکٹھا ہونے اور کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے میں وقت لگا ۔ ہمارے کھلاڑیوں اور دنیا کے دیگر ممالک کے کھلاڑیوں کے کام کرنیکیانداز میں خاصا فرق ہے۔ ہمارے کرکٹرز پروفیشنلزم میں ان سے پیچھے ہیں لیکن پاکستان سپر لیگ کے ذریعے یہ فرق کم ہوتا جائیگا۔ پیٹرسن، ویوین رچرڈز جیسے نامور کرکٹرز کے ساتھ کھیلنے اور وقت گذارنے سے ہمارے نوجوان کھلاڑیوں کو بہت فائدہ ہو گا۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بلوچستان کے عوام کو متحد کرنے میں ایک کردار ادا کیا ہے اس ٹیم نے بلوچستان میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو مل بیٹھنے اور رنجشیں ختم کرنیکا موقعہ بھی فراہم کیا ہے۔ ہمارے لیے سب سے بڑی خوشی یہی ہے کہ ہم بلوچستان کے عوام کو کھیل کے مناسب مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ ہم ٹیلنٹ ہنٹ سکیم کے ذریعے سے بھی کوئٹہ اور بلوچستان کے نوجوانوں کو کھیل کے میدانوں تک لائیں گے۔ ہم کوئٹہ کو سپانسر بھی کر رہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن میں چھٹی ٹیم بھی شامل ہو جائیگی۔ کھلاڑیوں کو متحرک رکھنے کے لیے اچھے ٹورنامنٹس کا بندوبست کرنا منتظمین کی ذمہ داری ہے۔ ہماری تمام توجہ کوئٹہ پر ہے اس علاقے سے مختصر وقت میں اچھے کرکٹرز کو سامنے لانے کی کوشش کریں گے۔