مظفر آباد (این این آئی)وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ بھارت کے علم میں ہے کہ کشمیر اس کے ہاتھ سے نکل رہا ہے اس لیئے وہ مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے لیکن بھارتی اسمبلی کا کوئی بھی اقدام کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں کو متاثرنہیں کر سکتا۔28جولائی کو سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق اپنا رد عمل دیا میاں محمد نواز شریف نے تحفظات کے باوجود سپریم کورٹ کے فیصلے کے احترام میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑا اس ملک میں آسان کام یہ ہے کہ جس کو جی چاہے اسے غدار ڈکلیئر کر دیا جائے اس طرح کے سرٹیفیکیٹ دینے کا اختیار کسی کو نہیں ہونا چاہیے ۔سردار محمد عبدالقیوم خان کا وہ خط ریکارڈ کا حصہ ہے جس میں انہوں نے شیخ محمد عبداللہ سے مدد طلب کی تھی ذوالفقار علی بھٹو کو سیتا رام کہنے والوں کو آج پیپلزپارٹی آزادکشمیر نے اپنی بغل میںبٹھا کر رکھا ہے۔ وزیراعظم آزادکشمیر یہاں قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جب مسلم کانفرنس بنی تو کچھ لوگ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے لیکن بعض لوگوں نے انھیں بھی بانی بنا دیا ہے ۔سردار عبدالقیوم کی بھی خدمات ہیں ان سے کوئی انکار نہیں مگر حقائق کو مسخ نہ کیا جائے وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ میاں محمد نواز شریف کو مودی کے دوست کے طعنے دینے والے بے نظیر بھٹو کے بیانات بھول گئے ہیں جنہوں نے اعتراف کیا کہ خالصتان تحریک کے قائدین کی فہرستیں انہوں نے بھارتی حکومت کو پیش کیں اور راجیوگاندھی نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا۔ میرے خلاف آرٹیکل 6لگانے کی بات کرنے والے اعتزاز احسن اور ان کے وزیراعظم وقت یوسف رضا گیلانی نے تو ہمیں اپنا حصہ ماننے سے ہی انکار کر دیا تھا وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا تھا کہ سردار خالد ابراہیم کا احترام کرتے ہیں ان کے والد سردار محمد ابراہیم خان کا تحریک آزادی کشمیر میں بڑا کردار ہے قائد ملت 1967میں وفات پا گئے تھے کچھ لوگ انہیں بھی ایکٹ1974کا بانی سمجھتے ہیں جبکہ سردار عتیق احمد نے مودی کو شیر کا بچہ قرار دیا اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات کی۔ ایوب خان کی کابینہ میں ذوالفقار علی بھٹو واحد سویلین وزیر تھے پیپلزپارٹی بھی آمریت کی پیداوار ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے آباﺅ اجداد نے قربانیاں دیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج فوج کے ٹھیکیدار بننے والے بتائیں ان کی قربانیاں کیا ہیں انہوں نے کہاہم نے عمل سے ثابت کیا بیانات نہیں دیئے۔ وزیراعظم راجہ فاروق نے دعویٰ کیا کہ سردار عتیق احمد خان نے اے ایف آئی سی میں کھڑے ہو کر فوج اور آئی ایس آئی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیئے جس پر میں نے کہا کہ یہ ادارہ بھی ان کا ہے فاطمہ جناح کے خلاف کس نے ہرزہ سرائی کی ۔ ایوب خان نے مادر ملت کو کہا کہ یہ انڈین ایجنٹ ہے سردار عتیق احمد خان نے اسلام آباد میں ناشتے پر فاروق عبداللہ کے موقف کو درست کہا جس پر سردار سکندر حیات خان نے موقع پر جواب دیا جو ریکارڈ کا حصہ ہے قوم کو یہ بھی بتایا جائے کہ 2005میں دورہ دہلی کے دوران پریس کلب میں کس نے بھارتی خفیہ ایجنسی کے سربراہان سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے بیان کی مذمت کرتے ہیں عمران خان کو تحریک آزادی کشمیر کا علم ہی نہیں اور نہ وہ تاریخ سے آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکے لہرانے والوں نے کشمیر کے مسئلے کے ساتھ زیادتی کی آج جو حالات ہیں اس کا ذمہ دار بھی مشرف ہے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے فیصلے کے بعد کہا کہ جمہوری حکومتوں اور منتخب وزررائے اعظم کو گھر بھیجنے کے لیے پہلے 58ٹو بی تھا اب یہ راستہ عدلیہ کے ذریعے نکال لیا گیا ہے۔ زرداری نے کہا کہ امریکہ کی مخالفت کرنے والی ن لیگ کی حکومت اقتدار میں کیسے رہ سکتی ہے۔