بھارت ڈوکلام تنازعہ سے سبق حاصل کرے، خطے کی ترقی کےلئے ملکر کام پر کرنا چاہتے ہیں: چین

Aug 31, 2017

بیجنگ (اے ایف پی+اے پی پی) چین نے کہا ہے کہ بھارت کو ڈوکلام میں جاری تنازعہ پر سبق حاصل کرنا چاہئے۔ چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بھارت ڈوکلام میں ہونے والے تصادم سے سبق حاصل کرے گا اور مستقبل میں ایسے واقعات روکنے کیلئے اقدامات کرے گا۔ انہوں نے کہا دونوں بڑے ممالک کے درمیان روابط میں کمی قدرتی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں امید ہے دونوں ممالک خطے کی ترقی کیلئے مل کر کام کریں گے۔ چینی وزیر خارجہ نے بریکس اجلاس کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ اور بھارتی وزیراعظم مودی کے درمیان ملاقات کے حوالے سے کچھ بتانے سے گریز کیا۔ چینی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ہوا چن ینگ نے کہا چینی فوجی ڈوکلم میں تعینات اور سرحدی علاقے کا گشت جاری رکھیں گے اور ہم تاریخی حقائق کی روشنی میں اپنی خودمختاری یقینی بنانے کے اقدامات جاری رکھیں گے۔اس سوال کے جوا ب میں کہ کیا بھارت اس سڑک کی تعمیر جاری رکھے گا جس پر بھارت کے ساتھ اس کا سرحدی تنازعہ پیدا ہوا ، چینی ترجمان نے کہا کہ اس حوالے سے موسم اور سرحدی علاقے میں بڑے انفراسٹرکچر کی ضروریات کو مدنظر رکھا جائے گا۔ ترجمان نے کہا اجلاس کی کامیابی سب کے مفاد میں ہے۔ ترک خبررساں ادارے کے مطابق چین اور بھارت کے درمیان بھوٹان کی سرحد ڈوکلام پر فوج کی واپسی کے اعلان کے بعد دونوں ممالک کی میڈیا اسے اپنے اپنے ممالک کی جیت بتا رہے ہیں۔بھارتی میڈیا ڈوکلام سے فوجیوں کی واپسی کو نئی دہلی کی جیت جبکہ چینی میڈیا کہہ رہا ہے کہ بھارت کے اس فیصلے سے وہ خوش ہےں۔

مزیدخبریں