اسلام آباد(محمد فہیم انور/نوائے وقت نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان کے حوالے سے حالیہ بیان نے حکومت اور اپوزیشن کو ایک پیج پر لا کھڑا کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں غالباً یہ پہلا موقع تھا جب قومی اسمبلی میں کسی ایشو پر حکومت اور اپوزیشن دونو ں ایک پیچ پر آ گئے تھے۔ اس بات کو اس وقت اور بھی تقویت ملی جب قرارداد کے مسودے میں معمولی ردو بدل کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کچھ تجاویز پیش کیں جن سے وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اتفاق کرتے ہوئے قرار داد کے مسودے میں ترمیم کر لی۔ چوہدری نثار علی خان کی تقریر کے دوران ایوان میں ”پن ڈراپ سائلنس“ تھی‘ حکومت اور اپوزیشن دونوں اطراف کے ارکان نے ان کی تقریر انتہائی انہماک سے سنی‘ چوہدری نثار علی خان کی مدلل تقریر کے بعد نہ صرف دونوں اطراف کے ارکان نے ڈیسک بجا کر انہیں داد دی بلکہ اپوزیشن ارکان اسد عمر‘ شہریار آفریدی‘ انجینئر علی محمد خان اور اویس لغاری‘ رضا حیات ہراج سمیت متعدد حکومتی ارکان نے چوہدری نثار کی نشست پر آکر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے بھی خاص طور پر اپنے خطاب میں چوہدری نثار علی خان کی طرف سے قومی سلامتی کے حوالے سے تقریر پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اپوزیشن ارکان کی جانب سے حکومتی رکن کی تقریر پر اس طرح کا مثبت ردعمل شاذ شاذ ہی دکھائی دیتا ہے۔ علاوہ ازیں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ عید کے بعد پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا۔ بدھ کو پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ سپیکر فوری طور پر قومی بیانیہ مرتب کرنے کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کریں کیونکہ یہ سب سے بہترین فورم ہے۔ جس کے جواب میں سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ عید کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا جائے گا یہ اچھی تجویز ہے۔
-قومی اسمبلی، امریکی الزام تراشی حکومت اور اپوزیشن کو ایک صفحہ پر لے آئی
Aug 31, 2017