گوادر مےں ”پاک چائنا ٹےکنےکل اےنڈ ووکےشنل انسٹی ٹےوٹ“کے قےام کی تےاری شروع

Aug 31, 2017

اسلام آباد(خبر نگار)گوادر مےںبندرگاہوں کی سرگرمےوں بارے فنی تعلےم کےلئے ”پاک چائنا ٹےکنےکل اےنڈ ووکےشنل انسٹی ٹےوٹ“کے قےام کی تےاری شروع،چےنی کمپنی نے منصوبے کا جائزہ لے کر فزےبلٹی رپورٹ پر بھی اتفاق کر لےا۔وزارت پورٹس اےند شپنگ کے ذرائع کے مطابق سی پےک کے تحت گوادر مےں شروع کئے جانےوالے اس منصوبے پر 912.33ملےن روپے لاگت آئیگی۔ جس کی سی ڈی ڈبلےو پی نے 19اکتوبر2014کو منظوری بھی دی ہو ئی ہے لےکن چےن کی کمپنی ”چائنا PPRانٹرنےشنل انجےنرنگ کمپنی لمےٹےڈ “کی جانب سے وقت نہ دےنے اور موقع کا معائنہ نہ کرنے کی وجہ سے منصوبہ تاخےر کا شکار رہا ۔ اب چےنی کمپنی کی جانب سے منصوبے کا جائزہ لےنے کے بعد اطمےنان کا اظہار کےا گےا ہے اور فزےبلٹی معاہدہ بھی تےار کر لےا گےا ہے ۔چےن کی حکومت منصوبہ شروع کر نے کے لئے تعمےراتی کمپنی کے انتخاب اور رقم مختص کر ے گی۔منصوبے کے 15فےصد اخراجات وفاقی و صوبائی حکومت برداشت کر ے گی جبکہ 85فےصد اخراجات حکومت چےن برداشت کرے گی۔اس فنی ادارے کے قےام کا اصل مقصد پورٹ سے متعلق امور، ہےنڈلنگ،پورٹ سرگرمےوں بارے طالب علموں کو فنی تعلےم دےنا ہے ۔ےہ فنی ادارہ دو بلاک پر مشتمل مےن عمارات،اےک اےڈمن بلاک، 4تربےتی ورکشاپوں، کےفے ٹےرےا اور کےنٹےن،سٹوڈنٹس ہاسٹلز، پارکنگ اےرےا، امتحانی بلاک ، اساتذہ کی قےام گاہوں پر مشتمل ہوگا۔ اس سے منسلک صنعتی زون، اےکسپورٹ پراسےسنگ زون، گوادر پورٹ فری زون سمےت صنعتوں کا توسےعی علاقہ بھی شامل ہوگا۔اس منصوبے کے لئے مالی سال 2016-17کے دوران 250ملےن روپے رکھے گئے لےکن اس دوران غےر ملکی قرضے کی 0.747ملےن روپے رقم خرچ کی گئی۔اب اس منصوبے کے لئے 2017-18کے دوران 50ملےن روپے رکھے گئے تھے لےکن نظرثانی کے بعد 400ملےن روپے رکھے گئے ہےں۔

مزیدخبریں