کراچی/ اسلام آباد (سید شعیب شاہ رم + نمائندہ خصوصی) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے ذرائع ابلاغ پر چین کے سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ملتان میٹرو بس منصوبے میں کرپشن کی تحقیقات کی چلنے والی خبروں کی سختی سے تردید کردی، ایس ای سی پی کے ترجمان کے مطابق سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے افسر تحقیقات میں کسی بھی قسم کی رکاوٹوں کا باعث نہیں بنے، یس ای سی پی اس بات کی بھی تردید کرتا ہے کہ چین کے سکیورٹیز ریگولیٹر کی کوئی بھی ٹیم کبھی پاکستان آئی یا اس نے ملتان میٹرو بس منصوبے سے منسلک کسی فرد کی بیان ریکارڈ کیا۔ ایس ای سی پی اور غیر ملکی ریگولیٹری ایجنسی کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں سے ادارے کا وقار مجروح ہوا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ دسمبر 2016 کے دوران، چین کی سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن نے ایس ای سی پی سے رابطہ کیا اور اپنی تحقیقات کے بارے میں تمام معلومات کا تبادلہ کئے بغیر، صرف کچھ دستاویزات کے حوالے سے تصدیق کرنے کی درخواست کی تھی۔ سیکیورٹیز ریگولیٹر ز کی بین الاقوامی تنظیم ( آئیسکو) کے تحت معلومات کے تبادلے کا یہی طریقہ کار ہے۔ معاونت کے اس تمام عمل کے دوران، ایس ای سی پی کے افسروں نے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور چین کے ادارے کو مکمل تعاون فراہم کیا۔ تاہم یہ تاثر غلط ہے کہ چین کی ریگولیٹری باڈی ملتان کے میٹرو بس منصوبے کی تحقیقات کر رہی ہے اور ایس ای سی پی نے ان تحقیقات میں رکاوٹ بنے کی کوشش کی ہے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ چین کے سکیورٹیز ریگولیٹر نے مکمل تعاون پر ایس ای سی پی کا شکریہ ادا کیا۔دوسری جانب ایس ای سی پی نے اس بات کی تصدیق کی کہ چین کے ریگولیٹری کمیشن کو چینی کمپنی یابیت کے خلاف تحقیقات میں معاونت فراہم کی گئی۔ ایس ای سی پی چین کی سکیورٹیز کمیشن کی تحقیقات کے نتائج میں کسی بھی پاکستانی کمپنی یا فرد سے منسلک قانونی خلاف ورزی کی تصدیق ہونے کے بعد تحقیقات کرنے کا پابند ہے۔ چین کے سکیورٹیز ریگولیٹری کے مطابق ان کی تحقیقات ابھی مکمل نہیں ہوئیں اور اس حوالے سے ابھی وہاں انتظامی اقدامات لئے جا رہے ہیں۔ تاہم، ایس ای سی پی نے چین کے ادارے سے درخواست کی ہے کہ مکمل ہونے پر ان کی تحقیقاتی رپورٹ ایس ای سی پی کو بھی بھیجی جائے۔ کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی کا جائزہ لے سکے۔ لہٰذا اس سلسلے میں ایس ای سی پی کی جانب سے کسی قسم کی تاخیر نہیں کی گئی۔چین کے سکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کے مطابق، یابائیٹی چین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حبیب رفیق پرائیویٹ لمیٹڈ کو ایوارڈ کئے گئے میٹرو بس پرجیکٹ ملتان میں کیپٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ کے ذیلی ٹھیکیدار کے طور پر کام کیا۔ یہ بات یاد رکھی جائے کہ مذکورہ کمپنی کیپٹل انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن کمپنی لمیٹڈ ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹر شدہ کمپنی نہیں ہے۔ سینٹ کی مجلس قائمہ برائے خزانہ نے ملتان میٹروبس پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لے لیا اور ایس ای سی پی کے حکام کو 7 ستمبر کو اجلاس میں طلب کرلیا گیا۔ کمیٹی کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اجلاس میں ملتان میٹروبس منصوبے میں مبینہ کرپشن کے بارے میں بریفنگ لی جائے گی۔ سلیم مانڈوی والا نے بیان میں کہا کہ چین کے ریگولیٹر نے ملتان میٹروبس پراجیکٹ میں کرپشن کی نشاندہی کی ہے۔
ایس ای سی پی نے چین کے سکیورٹیز ریگولیٹر کمشن کی تحقیقات سے متعلق خبروں کی تردید کردی، سینٹ کی قائمہ کمیٹی کا نوٹس، حکام طلب
Aug 31, 2017