اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی فارن فنڈنگ کی الیکشن کمشن کی جاری تحقیقات روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمشن کو سیاسی جماعتوں کے اکائونٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار حاصل ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا اور تحریک انصاف کی الیکشن کمشن کے خلاف درخواست مسترد کردی۔ پی ٹی آئی کا مؤقف تھا کہ الیکشن کمشن کو پارٹی کی فنڈنگ کی تحقیقات کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی الیکشن کمشن کو اکائونٹس سے متعلق مہارت حاصل ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس پر عدالتی حکم امتناع خارج کرتے ہوئے تحریک انصاف کی درخواست مسترد کردی ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمشن کی جانب سے عمران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرنے کے معاملے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے اکبر ایس بابر اور الیکشن کمشن کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کی۔ عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان عدالت میں پیش اور مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمشن کی 10 اگست کے حکم نامہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ معطل کرے۔ انہوں نے استدعا کی کہ الیکشن کمشن کے حکم نامے کو کالعدم کر دے۔ الیکشن کمشن کی جانب سے جاری کردہ توہین عدالت کا نوٹس غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ الیکشن کمشن نے 23 اگست کو عمران خان سے توہین عدالت نوٹس کا تحریری جواب داخل کرانے کا حکم دیا تھا۔ توہین عدالت کا نوٹس صرف ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے اختیار میں ہے، الیکشن کمشن کے پاس نہیں ہے۔ جسٹس نے پی ٹی آئی کے کونسل سے استفسار کیا کہ الیکشن کمشن کو کیسے توہین کی کارروائی کا اختیار نہیں ہے قانون بتائیں آص صرف آئین کے مطابق عدالت کو مطمئن کریں۔ الیکشن کمشن نے اگر توہین عدالت کا نوٹس بھیجا ہے تو فریق کو چاہئے کہ معافی مانگے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد پی ٹی آئی کی درخواست کی سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ کیس کی سماعت 11 ستمبر کو ہوگی۔