نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے ڈبوں پر "یہ ماں کے دودھ کا متبادل نہیں ہے" لکھنے کی پابندی

 نوزائیدہ بچوں کی غذا کو ریگولیٹ کرنے کے معاملے میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے محکمہ ہیلتھ کے بریسٹ فیڈنگ پروٹیکشن اور نوزایدہ بچوں کی خوراک کے حوالے سے کام کرنے والے یونٹ سے ملاقات کی ۔ملاقات میںپنجاب فوڈ اتھارٹی اور محکمہ ہیلتھ کی طرف سے بچوں کی غذا خصوصا فارمولا ملک کے حوالے سے بنائے گئے قوانین اور ان پر عمل درآمد پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے نوزائیدہ بچوں کی خوراک میں مصنوعی اجزاء کا تناسب کو قوانین کے مطابق کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد مکمل عمل درآمد کروانے کا حکم دیا۔ علاوہ ازیں بچوں کے دودھ کی 100 گرام مقدار میں کم سے کم پروٹین 1.8 جبکہ ذیادہ سے ذیادہ 3.8 رکھی جائے۔ ملاقات میں بچوں کی غذا بنانے والی تمام کمپنیوں کو ہدایات جاری کی گئیں کہ طے شدہ ڈیڈ لائن کے بعد ڈبوں پر "یہ ماں کے دودھ کا متبادل نہیں ہے" لکھنے کی پابندی پر عمل درآمد یقینی بنائیں اور ہسپتالوں کی حدود میں بچوں کی متبادل غذا کی مارکیٹنگ پر بھی مکمل پابندی لگائی جائے۔گمراہ کن غذائی اشتہارات جن میں ایسی اشیاء کے فوائد بڑھ چڑھ کر بتائے جاتے ہیں کو بھی مانیٹر اور ریگولیٹ کیا جائے گا۔ اس حواے سے ڈی جی فو ڈاتھارٹی نورالامین مینگل کا کہنا تھا کہ بچے قوم کا مستقبل ہیں، پیدائش کے وقت سے بہترین خوراک اچھے مستقبل کی ضامن ہوتی ہے پنجاب فوڈ اتھارٹی نہ صرف شیر خوار بچوںبلکہ تعلیمی اداروں میں بہترین خوراک کی فراہمی یقینی بنا کر بچوں کے مستقبل کو مھفوظ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن