اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت ) چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پانی ہر شخص کا حق ہے، وہ اسے ملنا چاہیے۔ یہ پاکستان کے لوگوں کی زندگی کا معاملہ ہے، پاکستان میں پانی کے ذخائر تیزی سے ختم ہو رہے ہیں، اس لئے نئے ڈیمز بنانا اور پانی کے ذخائر جمع کرنے کی اشد ضرورت ہے، سپریم کورٹ ڈیمز کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کی صورتحال کو مانیٹر کر رہی ہے، ملک کے لوگ دل کھول کر ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے قائم فنڈز میں حصہ ڈالیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین سے ملاقات کے دوران کیا۔ سپریم کورٹ سے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے چیئرمین واپڈا کی ملاقات سپریم کورٹ میں ہوئی، دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے عمل درآمد کمیٹی نے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔ کمیٹی کے سربراہ چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نے چیف جسٹس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 30 اگست 2018 تک کی رپورٹ جمع کروائی گئی ہے جس کے مطابق ان ڈیمز میں گراس پانی ذخیرہ کرنے کی 9.3 ملین ایکڑ (ایم اے ایف) گنجائش ہو گی جس سے 53 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہو سکے گی۔ انہوں نے رپورٹ میں دونوں منصوبوں میں تعمیرات کی پیش رفت، درپیش مسائل اور سفارشات کے حوالے سے چیف جسٹس کو آگاہ کیا۔ سب کمیٹی کی پراگرس کے حوالے سے بتایا کہ کمیٹی لینڈ ایکوزیشن ،ری سیٹلمنٹ، منصوبے کے متاثرہ کام سے متعلق ماہرین کی معاونت اور سروس کے حوالے سے اپنا کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے چار جولائی 2018 کو دیا گیا سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ہے۔
چیف جسٹس