کرتا رپور راہداری پاکستان، بھارت مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوئوں پر اتفاق

شکرگڑھ (نامہ نگار) کرتار پور راہداری پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات میں بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا۔ راہداری پر وفود کی سطح کے مذاکرات ستمبر کے پہلے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان بھارت کرتار پور راہداری سے متعلق تکنیکی ماہرین کے مذاکرات کا چوتھا دور ہوا۔ مذاکرات زیرو پوائنٹ ڈیرہ بابا نانک کے مقام پر ہوئے۔ دونوں ممالک میں تکنیکی مذاکرات کا آغاز صبح 10 بجے ہوا۔ مذاکرات میں دونوں ملکوں کے تکنیکی ماہرین شریک تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تکنیکی ماہرین کے مذاکرات سوا 4 گھنٹے جاری رہے، جس میں راہداری کی تعمیر سے متعلق تکنیکی امور پر گفتگو کی گئی۔ مذاکرات میں پاکستان اور بھارت کا بیشتر تکنیکی پہلوؤں پر اتفاق کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب راہداری پر کام تکمیل کے مراحل میں ہے جبکہ بھارت کی جانب راہداری پر ابھی تک کام 50فیصدتک بھی نہیں کیا گیا۔ راہداری پر وفود کی سطح کے مذاکرات ستمبر کے پہلے ہفتے میں ہونے کا امکان ہے، ستمبر کے پہلے ہفتے کی تاریخ بھارت کی جانب سے پیش کی گئی ہے۔ کل کے مذاکرات میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 15، 15 آفیشلز نے شرکت کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک کی جانب سے سکھ یاتریوں کی آمدورفت اور راہداری منصوبے کے ٹیکنیکل معاملات پر پیش کی جانے والی تجاویز پر غور کیا گیا۔ پاکستان کرتار پور راہداری کا کم و بیش 98 فیصد کام مکمل کر چکا ہے۔ جبکہ بھارت کی جانب منصوبہ سست روی کا شکار ہے۔ مذاکرات کے گزشتہ راؤنڈز میں راہداری سڑک کی چوڑائی‘ دریائے راوی پر 800 میٹر طویل پل کی تعمیر‘ بھارتی علاقے میں پاکستانی سرحد تک پل کی تعمیر‘ سیلابی پانی سے بچاؤ کی تجاویز‘ آنے والے سکھ یاتریوں کی تعداد، یاتریوں کی آمدورفت میں آسانی‘ کسٹم کے معاملات سمیت دیگر امور پر تجاویز پیش کی گئیں۔

ای پیپر دی نیشن