وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں مسجدیں سنسان کردیں، عالمی میڈیا بھی دیکھے پاکستان میں مندر آباد ہیں۔ آج میں مندر بھی جاؤں گا اور دنیا کو کہوں گا دیکھو پاکستان میں اقلیتیں آزاد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عمر کوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا جلسہ سیاسی نوعیت کا نہیں، کشمیریوں سے یکجہتی کا مظاہرہ ہے۔ کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، آج عمران خان کا پیغام لے کر اس جلسے میں حاضر ہوا ہوں۔ تھر پارکر اور عمر کوٹ میں بڑی تعداد میں ہندو آبادی ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مودی اور جے شنکر کو پیغام دینا چاہتے ہیں، تم لوگ سرینگر میں مسلمانوں کے سامنے کھڑے نہیں ہو سکتے، ہم عمر کوٹ میں ہندو برادری کے ساتھ تمہارے خلاف کھڑے ہیں۔ مودی نے کشمیریوں کے لیے عید گاہ کے دروازے بند کیے۔ مودی نے کشمیریوں کو عید کے روز قربانی نہیں کرنے دی۔
انہوں نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں مسجدیں سنسان کردیں، عالمی میڈیا بھی دیکھے پاکستان میں مندر آباد ہیں۔ آج میں مندر بھی جاؤں گا اور دنیا کو کہوں گا دیکھو پاکستان میں اقلیتیں آزاد ہیں، آج انسانیت کا پیغام لے کر شیو مندر میں حاضر ہوا ہوں، مودی نے کشمیر میں مسجدوں کو سنسان اور انسانیت قید کرلی ہے۔ آج مقبوضہ وادی میں کرفیو کا 27 واں روز ہے، لوگ محصور ہیں۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھ رہی ہے آج کا ہندوستان نہرو اور گاندھی کا نہیں آر ایس ایس کا ہے، قائد اعظم نے کہا تھا پاکستان میں مسجد، مندر، گردوارے اور گرجا گھر کھلےرہیں گے، پاکستان میں رہنے والے ہندو، عیسائی اور دیگر اقلیتیں بھی پاکستانی ہیں۔ اقلیتوں کو پیغام دینے آیا ہوں آپ کی چادر اور چار دیواری کی حفاظت ہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں آزاد، آباد اور خوشحال ہیں، پاکستان کا بچہ بچہ اقلیتوں کی حفاظت کرے گا۔ مودی نے کشمیر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے، کشمیری بچہ بلک بلک کر مر رہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں انفارمیشن بلیک آؤٹ ہے، سماجی رہنماؤں کو جانے نہیں دیا جا رہا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا کو پیغام دیتے ہیں آؤ دیکھو آزاد کشمیر آزاد ہے جہاں جانا چاہتے ہو جا سکتے ہو، کیا مودی اور جے شنکر تمام لوگوں کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دو گے؟ یہ اجازت نہیں دیتے کیونکہ وہاں کرنے والا ظلم چھپانا چاہتے ہو۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مخالفت کے باوجود سیکیورٹی کونسل کا مشاورتی اجلاس ہوا، یو این سیکریٹری جنرل نے تسلیم کیا مسئلہ کشمیر کا حل یو این چارٹر کے مطابق نکلے گا، جے شنکر کو منہ کی کھانا پڑی کیونکہ یورپی یونین ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر شامل کر لیا گیا۔ 2 ستمبر کو یورپی یونین اجلاس میں کشمیر میں انسانی حقوق کا معاملہ زیر بحث ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'کشمیر میں صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے، درندگی کا پیغام دیا جارہا ہے، آر ایس ایس کے غنڈے وہاں بھیجے جارہے ہیں لیکن کشمیری نہتے ضرور ہیں کمزور نہیں، گولیاں ختم ہوجائیں گی سینے ختم نہیں ہوں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'سر جھکا کر گڑگڑانے والے آج حکومت میں نہیں ہیں، بھارت سن لے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا جذبہ رکھتے ہیں، یزید کے آگے ہاتھ پھیلانے سے حسین ؑ کے فلسفے کی نفی ہوگی، اس مادر وطن کی عظمت کے لیے نکلنے کے لیے تیار ہیں اور مودی یہ قوم تمہارے ارادے خاک میں ملا دے گی۔'
وزیر خارجہ نے کہا کہ 'مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے متنازع تسلیم کیا، سلامتی کونسل میں 54 سال بعد مسئلہ کشمیر پر بحث کی جا رہی ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق نکلے گا، بھارت نے 2 ستمبر کو یورپی یونین میں کشمیر مسئلے پر بحث کو رکوانے کی کوشش کی لیکن کشمیر کا مسئلہ یورپی پارلیمنٹ میں زیر بحث آئے گا، ہائیڈ پارک سے ایک جم غفیر بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے پہنچے گا جبکہ27 ستمبر کو دنیا دیکھے گی کہ میرا قائد عمران خان کشمیریوں اور پاکستانیوں کا مشترکہ مقدمہ لڑنے جائے گا۔'