اسلام آباد: پاکستان نے بھارت میں تابکار مادے اور جوہری مواد کی چوری کے ایک اور واقعے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چوری کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں انتہائی زہریلا اور تابکار ماہ کیلیفورنیم رکھنے والے 2 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ترجمان دفترِ خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ بار بار ایسے واقعات سے بھارت میں تابکار اور ایٹمی مادوں کی حفاظت پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔
بھارت میں چوری کے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ کیلیفورنیم سخت تابکار اور زہریلا مواد ہے .جس کی بھارت میں چوری شدید تشویشناک ہے جبکہ بھارت میں ماضی میں بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔
تابکاری مواد کی چوری پر ردِ عمل دیتے ہوئے عاصم افتخار نے کہا کہ گزشتہ 4 ماہ میں بھارت میں تیسری بار تابکاری مواد چوری ہوا۔ گرفتار افراد نے مواد بھارت سے خریدا، جس پر پاکستان کو شدید تشویش ہے۔ مئی اور جون میں 7 اور 6 کلو یورنیم برآمد ہوا تھا۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا کہ بھارت میں تابکاری مواد کیلئے متوقع بلیک مارکیٹ ہونے کے تاثر میں اضافہ ہورہا ہے۔ پاکستان کا مطالبہ ہے کہ بھارت تابکاری مواد کی چوری کی ہر پہلو سے تفتیش کرے جبکہ بھارت میں 2 افراد سے تابکاری مواد برآمد ہوا۔
آج سے 4 روز قبل بھارتی پولیس نے 2 افراد کے قبضے سے اربوں روپے مالیت کا تابکاری مواد برآمد ہوا جو حیرت انگیز طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے خریدا گیا تھا۔ 4 تابکاری مواد کے ٹکڑوں میں سے ایک کے کیلیفورنیم ہونے کا شبہ تھا۔
واضح رہے کہ کیلیفورنیم تابکاری مواد کے طور پر بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے جس کے ایک گرام کی قیمت بین الاقوامی مارکیٹ میں 170 کروڑ روپے بنتی ہے۔ ملزمان کے قبضے سے کیلیفورنیم کی برآمدگی سے بھارت میں تابکار مادے کی حفاظت سوالیہ نشان بن گئی۔