چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ چینی، آٹا، منی لانڈرنگ کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، گزشتہ 3 سال میں 535 ارب روپے کرپٹ عناصر سے برآمد کئے، نیب پر بلا جواز تنقید کرنے والوں کو مشورہ ہے کہ وہ اپنا وقت اپنے خلاف معزز احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دائر ریفرنسز کے دفاع میں خرچ کریں۔چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاونٹیبیلیٹی، ڈی جی آپریشنز نیب اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قانون کے مطابق لوٹی گئی رقوم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب نے بڑی مچھلیوں کے خلاف 1300 ارب روپے کی مالیت کے 1273ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں، نیب پر بلا جواز تنقید کرنے والوں کو مشورہ ہے کہ وہ اپنا وقت اپنے خلاف معزز احتساب عدالتوں میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دائر ریفرنسز کے دفاع میں خرچ کریں، جہاں قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا، خصوصا ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل پاکستان، پلڈاٹ اور مثال پاکستان نے نیب کی کارکردگی کو سراہا، جو نیب کیلئے اعزاز ہے۔