پاکستان میں کوئی امریکی فوجی نہیں ہے. چوہدری فواد حسین

وفاقی کابینہ نے متعلقہ وزارت کو ایل پی جی گیس کی قیمت میں کمی کی ہدایت کردی جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے  واضح کیا ہے کہ پاکستان میں کوئی امریکی فوجی نہیں ہے، افغان عوام کیلئے امن، استحکام تعاون کا پیغام ہے، شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمن پاکستان کی سیاست کیلئے اہم نہیں ہیں، قانون پرمکمل عملدرآمد ہوتو شہباز شریف مزار قائد نہیں اڈیالہ جیل میں ہوں گے، اپوزیشن انتخابی اصلاحات پر تجاویز دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے  وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ  افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے عالمی سطح پر جو فیصلہ ہوگا پاکستان اس ضمن میں کوئی بھی لائحہ عمل طے کرے گا۔کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں منگل کو اسلام آباد میں ہوا۔ قومی سلامتی ، خارجہ امور،  افغانستان کی صورتحال، ادارہ جاتی اصلاحات، گیس کی قیمتوں میں کمی سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا گیا۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے  فواد چوہدری نے مزید کہاکہ ملازمتوں سے  برطرفی کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی پٹیشن دائرہ کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔افغانستان سے  تعاون کیلئے  ایئر کوریڈور سمیت دیگر اقدامات جاری رہیں گے۔ امدادی سامان لے کر طیارہ مزار شریف میں اتر چکا ہے۔ افغانستان میں امن و استحکام کا پیغام کابینہ کی طرف سے دیا گیا ہے۔ افغان امن کیلئے دعاگو ہیں اور ہم سے جو ممکن ہوگا ہم حاضر ہیں۔ افغانستان سے غیر ملکی افواج کی واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔ افغان 40سالہ دکھوں کی داستان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابل سے  1570 پاکستانیوں کو واپس لایا گیا ہے۔ ٹرانزٹ کے تحت 1302 فوجیوں کی آمد ہوئی  ان میں545 افغان شامل ہیں اور 1229موجود ہیں۔ دیگر ممالک کے 684 فوجی ہیں، 155 امریکی فوجی واپس چلے گئے ہیں گزشتہ روز42امریکی فوجی آئے تھے وہ بھی چلے گئے  پاکستانی سرزمین پر کوئی امریکی فوجی نہیں ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کیلئے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں کو اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف  اور بلاول بھٹو زرداری نے انتخابی اصلاحات پڑھنے کی زحمت نہیں کی اور بغیر پڑھے ان پر بات کررہے ہیں اور موضوع بحث بنالیا ہے۔ جمہوریت کی جڑیں صاف شفاف ا نتخابی نظام سے مضبوط ہوں گی، موجودہ حکومت کی کاوش کے نتیجے میں 16272 بیرون ملک سے پاکستانی جیلوں سے رہا ہوکر آچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا پاک روس گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے کابینہ نے پیشرفت کا فیصلہ کیا ہے 3ارب ڈالر لاگت کا یہ منصوبہ ہے۔ روسی صدر کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔ برطانیہ سے  وزیراعظم  عمران خان نے بات کی ہے کہ ریڈ لسٹ کے حوالے سے جائزہ لیا جائے۔ برطانیہ نے پاکستان میں ٹیسٹنگ  کے نظام کے حوالے سے تجاویز دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اب 17اور 18سال کے نوجوانوں کو بھی کورونا ویکسین لگوانے  کا فیصلہ  کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ثالثی فورم کی تشکیل دی گئی ہے۔ سیالکوٹ اسلام آباد موٹروے کے  بڑے منصوبے کی منظوری دیدی گئی ہے ۔ سیالکوٹ کھاریاں سیکشن پر اسی ہفتے کام شروع ہو جائے گا، وزیراعظم سنگ بنیاد رکھیں گے۔130ارب روپے کا منصوبہ ہے ،کھاریاں سے  دوسرے مرحلے میں  اسلام آباد منسلک کیا جائے گا اور اس پر پانچ چھ ماہ میں کام شروع  ہوجائے گا۔ ہماری حکومت  میں یہ موٹروے مکمل ہو جائے گا۔  ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ  قانون کی مکمل عملداری ہوتو شہباز شریف مزار قائد نہیں اڈیالہ جیل میں ہوں گے۔ حکومت تو دور کی بات ہے پہلے وہ ن لیگ میں تو شامل ہو جائیں، مریم نواز شریف انہیں ن لیگ میں تو شامل کرلیں ،مولانا فضل الرحمن اور شہباز شریف پاکستان کی سیاست کیلئے اہم نہیں ہیں۔ افغانستان کی صورتحال پر وقت آنے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی نے اپنے دور میں کارکنوں کو بھرتی کرکے اداروں کو تباہ کیا۔ ٹیکس گزاروں کے پیسو ں پرسیاست کی گئی۔ ہم نے  سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد شروع کردیا ہے اور عدالتی فیصلے پرنظرثانی کی درخواست دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ گوادر کو بجلی کی فراہمی سے متعلق کابینہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی گئی ہے۔ ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالے سے عشرت حسین کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ان اصلاحات پر الگ سے میڈیا بریفنگ ہوگی ۔ اپوزیشن جماعتوں نے  انتخابی اصلاحات کو نہیں پڑھا اور پڑھے بغیر اس  پر بیانات اور تبصرے کررہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن