خیبر پختونخوا میں خونی سیلاب سے بچنے والے لوگوں کو خطرناک سانپوں کا سامنا

خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے گزرنے کے بعد خطر ناک سانپ نکلنے لگے۔محکمہ صحت فلڈ ایمرجنسی سرویلنس اینڈ رسپانس کی رپورٹ کے مطابق اب تک 21 افراد کو سانپوں نے ڈس لیا ہے جس میں سب سے زیادہ ضلع نوشہرہ میں پندرہ افراد ، اسی طرح چارسدہ میں چار جبکہ ڈی آئی خان اور کرک میں ایک ایک شخص کو سانپ نے ڈسا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تمام متاثرہ افراد کا علاج کیمپوں میں کیا گیا ہے۔ڈائیریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا نیک داد آفردی کا کہنا ہے کہ سیلابی ریلوں کا پانی جنگلات، پہاڑی سلسوں اور بلوں میں داخل ہونے سے سانپ بھی پانی بہہ گئے ہیں اور سیلاب پانی سے ان علاقوں تک پہنچ گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن