اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کے لئے ملنے والی امداد کی ایک ایک پائی میں شفافیت کا خیال رکھا جائے گا۔ اسلام آباد میں غیر ملکی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جو بھی امداد آئے گی اسے ضرورت مند افراد تک پہنچایا جائے گا اور وہ شفافیت کو یقینی بنانے کے ذمہ دار ہوں گے۔ عہد کرنا چاہتا ہوں امداد کے لئے ملنے والی ہر پائی شفافیت کے ساتھ خرچ ہو گی۔ ہر پائی ضرورت مند تک پہنچے گی‘ کچھ بھی ضائع نہیں ہو گا‘ کوئی سفارش نہ کوئی سیاسی اثرو رسوخ کام کرے گا۔ یہ میری قوم‘ خدا‘ ہمارے ڈونرز اور بین الاقوامی کمیونٹی سے کمٹمنٹ ہے۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے ملنے والے 16 کروڑ ڈالرز ملٹی پلائی ہونے چاہئیں کیونکہ پاکستان کو بہت بڑی آفت اور نقصان کا سامنا ہے۔ پاکستان پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار تھا‘ یہ بوجھ اب بڑھ گیا ہے‘ ابھی ہم ریسکیو کے مرحلے میں ہیں جبکہ بحالی کا مرحلہ کئی گنا زیادہ مشکل ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2010ء میں بھی سیلاب کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا حالیہ سیلاب میں 300 بچوں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے۔ یہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے‘ عالمی برادری کی طرف سے بھرپور مدد کی گئی۔ سندھ‘ بلوچستان اور خیبر پی کے میں رواں سیلاب سے تباہی کا اندازہ ہوا۔ سندھ میں سیلاب سے کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ سیلاب سے 3500 کلو میٹر سڑکیں متاثر ہوئی ہیں۔ متاثرہ افراد کو خیموں‘ کمبل‘ خوراک سمیت دیگر اشیاء کی ضرورت ہے۔ متعلقہ ادارے اور پاک فوج سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔ امدادی کاموں کیلئے ریسکیو ہیلی کاپٹرز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ سیلاب کے باعث گھمبیر صورتحال سے معیشت پر بھی اثرات مرتب ہوں گے۔ سیلاب متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر خیمے‘ ادویات اور اشیائے خوردو نوش مہیا کی جا رہی ہیں۔ بروقت امداد پر عالمی برادری کے شکرگزار ہیں۔ کچھ ممالک نے ٹرین کے ذریعے بھی امدادی سامان بھجوانا شروع کر دیا ہے۔ دریں اثناء اپنے ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ معاشی زنجیروں کے چنگل سے نجات حاصل کرنے کا واحد راستہ ڈھانچہ جاتی اصلاحات ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی معیشت کے لئے اہم ہے لیکن یہ منزل نہیں‘ مرحلہ ہے جو ملک کو معاشی بحالی کے راستے کی طرف لے کر جائے گا۔ معاشی خود انحصاری کے لئے ہمیں دن رات محنت کرنا ہو گی۔ چینی صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی کی چیانگ نے سیلاب سے جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی قیادت اور عوام سے یکجہتی کے پیغامات بھیجے ہیں۔ صدر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف کو چینی قیادت کی جانب سے پیغام پاکستان میں سفیر نونگ رونگ نے پہنچایا۔ آسٹریلیا نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لئے 20 لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا۔ ترکیہ کی جانب سے امدادی سامان بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے، اس حوالے سے سیلاب متاثرین کا امدادی سامان لے کر خصوصی ٹرین انقرہ سے پاکستان کے لیے روانہ ہو گئی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے ٹوئٹر بیان میں ترک صدر رجب طیب اردگان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سیلاب زدگان کی امداد کیلئے ترک صدر کے شکرگزار ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کو یورپی یونین کونسل کے صدر نے ٹیلی فون کیا۔ صدر یورپی یونین نے پاکستان میں سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع اور املاک کے نقصان پر اظہار افسوس کیا۔ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کیلئے یورپی یونین کی جانب سے 2.15 ملین یورو کی امداد پر شکریہ ادا کیا اور تباہی سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف سے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید نے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے صدر کو پاکستان میں سیلاب کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کی طرف سے فراہم کی جانے والی سیلاب متاثرین کیلئے بروقت امداد اور تعاون پر شکریہ ادا کیا اور امارات ہلال احمر اور خلیفہ بن زاید فاؤنڈیشن کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کی تعریف کی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر مخیر حضرات نے سیلاب زدگان کیلئے 2 کروڑ روپے کی امداد کا اعلان کیا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب میں گھرے مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرنا عبادت سے کم نہیں۔