راولپنڈی (جنرل رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد افضل مجوکہ نے ساتویں جماعت کی طالبہ کو چھریوں کے وار کر کے قتل کرنے کے مقدمہ میںمجرم کو سزائے موت ،10سال قیدسخت،5لاکھ روپے ہرجانہ اور1لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنا دی ہے عدم ادائیگی ہرجانہ پر ملزم کو مزید 6ماہ قید بھگتنا ہو گی تھانہ رتہ امرال پولیس نے رواں سال14فروری کومقتولہ کے والد زاہد نصیر سکنہ ویسٹریج کی مدعیت میںمقدمہ درج کیا، مقدمہ کے متن کے مطابق جماعت ہفتم میں زیر تعلیم مدعی کی12سالہ بیٹی بریرہ زاہد اپنے چھوٹی بہن انشرہ کے ہمراہ ٹیوشن پڑھنے گئی چھٹی کے وقت مدعی اپنے بھائی کے ہمراہ بیٹیوں کو لینے گیا اس دوران عادل زیب ان کے دیکھتے ہی ہاتھ میں چھری لے کر ٹیوشن سینٹر میں داخل ہوا جہاں پر اس نے اس کی بیٹی پر چھریوں کے پے درپے وار کئے جسے ہم دونوں بھائیوں نے بمشکل قابو کر کے چھری چھین لی وجہ عناد یہ ہے کہ اس کی بیٹی پہلے ملزم کے پاس ٹیوشن پڑھتی تھی جو اس کی بیٹی پر بری نظر رکھتا تھا اور شکوہ کرنے کی پاداش میں اس نے اس کی بیٹی کو قتل کر دیا گزشتہ روزعدالت نے کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد عادل زیب سکنہ چک مدد خان کو دفعہ302کے تحت سزائے موت کی سزا جبکہ مقتولہ کے ورثا کو 5لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کی جائیداد بیچ کر مقتولہ کے ورثا کو ہرجانہ کی رقم ادا کی جائے عدم ادائیگی ہرجانہ کی صورت میں ملزم کو مزید6ماہ قید بھگتنا ہو گی اسی طرح دفعہ452کے تحت عدالت نے ملزم کو10سال قید سخت اور1لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ۔