نیویارک(این این آئی) اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے کہاہے کہ غیر ملکی افواج کا انخلا ناگزیر تھا،یہ جنگ نہ جیتی جا سکتی تھی اور نہ ہی لڑی جانی چاہیے تھی، جو چیز طاقت کے ذریعے مسلط نہیں کی جا سکتی اسے پابندیوں، اثاثوں کو منجمد کرنے یا سفری پابندیوں سے محفوظ ہونے کا امکان نہیں ،افغانستان میں کسی بھی شورش یا کسی دہشت گرد گروہ کی حوصلہ افزائی اور سرپرستی کرنا کسی کےلئے بھی پڑوسی ہوں یا نہ ہوں کےلئے غیر ذمہ دارانہ ہوگا، افغان عبوری حکومت کی تنہائی افغان عوام یا عالمی برادری کے مفاد میں نہیں عالمی برادری اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے افغانستان کے لوگوں کے لیے 4.2 بلین ڈالر کی انسانی امداد اور اقتصادی مدد کے مطالبے کو پورا کرے،پاکستان افغانستان کی مدد جاری رکھے گا۔ سلامتی کونسل میں افغانستان پر بریفنگ میں بیان میں کہاکہ پاکستانی وفد چینی وفد کو اس ماہ کے دوران سلامتی کونسل کی کامیاب صدارت پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔ سفیر منیر اکرم نے کہاکہ غیر ملکی افواج کے انخلا اور کابل پر طالبان کے قبضے کے ایک سال بعد، افغانستان پر اس بروقت بحث کو بلانے کے لیے ہم آپ کے مشکور ہیں۔سفیر منیر اکرم نے کہاکہ افغانستان کی تمام جنگوں کی طرح اس طویل جنگ کے بارے میں کہا جا سکتا ہے کہ یہ نہیں جیتی جا سکتی تھی اور نہ ہی لڑی جانی چاہیے تھی۔انہوںے کہاکہ غیر ملکی افواج کا انخلا ناگزیر تھا، اہم مسئلہ یہ تھا کہ پیچھے کیا رہ گیا۔انہوںنے کہاک تمام افغان فریقوں اور ان کے درمیان اور غیر ملکی موجودگی کے درمیان ایک جامع سیاسی حل اس بیس سالہ تنازعے کو ختم کرنے کا بہترین طریقہ ہوتا۔
منیر اکرم