راولپنڈی (اکمل شہزاد )ملک بھر کے بنکوں میں تصحیح شدہ بلوں کا معاملہ حل نہ ہونے سے ڈاکخانوں میں صارفین کا رش بہت بڑھ گیا۔ پیر کو بجلی کی آخری تاریخ کی وجہ سے تمام برانچز بالخصوص راولپنڈی جی پی او میں رات گئے تک لمبی قطاریں لگی رہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ راولپنڈی بھر کے علاوہ اسلام آباد کے صارفین بھی قطاروں میں لگے رہے۔ شہریوں کے بے انتہا رش کو دیکھتے ہوئے صرف شام کی شفٹ میں دیگر سروسز کانٹرز سے عملہ ہٹا کر بلز وصولی کے کاونٹرز پر لگا دیا گیا اور کاونٹرز کی تعداد دو سے بڑھا کر چار کر دی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ شہریوں کی بڑی تعداد تصحیح شدہ بل والوں کی تھی جو بنکس کی طرف سے بل جمع نہ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی جی پی او کی پہلی شفٹ سہ پہر تین بجے تک ساڑھے پانچ سو جبکہ شام کی شفٹ میں 800 سے زائد بل جمع کرائے گئے۔ رات 9 بجے کلوزنگ ٹائم میں جی پی او کے اندر بل جمع کرانے والوں کی بھیڑ موجود تھی جس پر عملے کو رش ختم کرنے کیلئے رات گیارہ بجے تک بلز جمع کرنا پڑے۔ جی پی او ملازمین کے ذرائع نے بتایا کہ عملہ کم ہے۔بلز وصولی کا نظام کمپیوٹرائزڈ اور آن لائن نہیں۔ تمام بلز خصوصا بجلی بلز جمع کرانے کی آخری دو تاریخوں میں پیلی شفٹ سے زیادہ شام کی شفٹ میں بلز جمع کرانے والوں کا رش ہوتا ہے تاہم اس مرتبہ تیکس کی درستگی اور بنکوں کے مبینہ انکار پر غیر معمولی رش رہا۔ عملے کی کمی کے باعث انتظامیہ غیر معمولی حالات میں بھی دوسری برانچز سے اضافی عملہ نہیں تعینات کر سکتی۔ اسلئے شام کی شفٹ کے چند اہلکاروں پر مشتمل سے اضافی کانٹرز کھولنا پڑتے ہیں۔ کیش گنتی اور ووچرز تیاری تک کام مکمل کرنے میں رات 12 بج جاتے ہیں لیکن عملے کو اتنے اضافی معاوضہ نہیں ملتا جبکہ ادارے کو فی بل کمیشن 8 روپے ملتا ہے جو سراسر نقصان ہے۔
رش
اسلام آباد(رانا فرحان اسلم)پاکستان نرسنگ کونسل میں بدانتظامی پر اراکین اسمبلی کا اظہار تشویش ادارے کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے گئے ملک بھر میں نرسنگ سٹاف کی کمی کو پورا کرنے کیلئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کی رکن ڈاکٹر ثمینہ مطلوب نے بھی پاکستان نرسنگ کونسل کی کاکردگی اور ملک بھر میں نرسنگ سٹاف کی کمی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوالات اٹھادیئے ہیں رجسٹرار پاکستان نرسنگ کونسل اور دیگر حکام کی ناقص کاکردگی پہلے ہی سے ادارے کی ساکھ کو متاثر کئے ہوئے ہے قائمہ کمیٹی اراکین نے کمیٹی کے آئندہ اجلاس میںپاکستان نرسنگ کونسل کے حوالے سے اہم امور زیر بحث لانے کاعندیہ دیدیاہے ڈاکٹر ثمینہ مطلوب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ نرسنگ کونسل کاادارہ تنزلی کا شکار ہے ملکی ضرورت کے مطابق ہر سال دس لاکھ نرسنگ سٹاف کا اضافہ ہونا چاہیے جو نہیں ہورہا جسکی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں قائمہ کمیٹی کے آئندہ اجلاس میںپاکستان نرسنگ کونسل کے حوالے سے فیصلہ سازی عمل میں لائی جائیگی تاکہ ادارے کی ساکھکو بحال کیا جاسکے اور ملک کی ضرورت کے مطابق نرسنگ سٹاف کو بڑھایا جاسکے انکی تعلیمی قابلیت کو بہتر کیا جاسکے اور انہیںپیشہ ورانہ زمی داریوں کی ادائیگی کیلئے بیرون ملک بھی بھیجا جا سکے ۔
ڈاکٹر ثمینہ مطلوب