اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)صدر مملکت ٓڈاکٹر عارف علوی نے تاجر برادری بالخصوص چھوٹے تاجروں اور صنعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ سیلاب سے نمٹنے کی کوششوں میں دل کھول کر حصہ ڈالیں اور سیلاب سے متاثرہ ہم وطنوں کی مدد کریں، تاجر برادری اپنے کاروبار اور برآمدات کو کو بڑھانے سمیت ملک کی موجودہ معاشی مشکلات پر قابو پانے کے لیے جدید انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی ٹولز کو اپنائیں، اپنی مصنوعات کی قدر میں اضافہ کریں اور نئی منڈیوں کو تلاش کریں۔ صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار منگل کو ایوان صدر میں اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز (آئی سی ایس ٹی اینڈ ایس آئی)کی اچیومنٹ ایوارڈز کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں صدرآئی سی ایس ٹی اینڈ ایس آئی محمد زاہد اور تاجر برادری کے رہنما?ں اور اراکین نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کے مختلف شعبوں خصوصاً آئی ٹی کے شعبے میں ہمارے نوجوانوں اور خواتین کی آبادی کو بہتر بنانے سے پاکستان کو تیز رفتار ترقی حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو علم پر مبنی معیشت کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے اپنے بے پناہ انسانی وسائل کو جدید ترین تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنا چاہیے۔ صدر مملکت نے تاجر برادری سے کہا کہ وہ اپنے کاروبار اور تجارت کی بنیاد ایمانداری، دیانتداری، ذمہ داری، معیار، اعتماد اور احترام اور صارفین کے اطمینان کی اخلاقی اقدار پر رکھیں تاکہ مارکیٹ میں اپنی پوزیشن کو مستقل طور پر مستحکم کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کا اعتماد حاصل کرنے اور ان کی کارپوریٹ سماجی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے اشیائ اور خدمات کے معیار کو برقرار رکھ کر مستحکم بنیادوں پر نئی منڈیوں کا حصول ممکن ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے چیمبرز آف کامرس پر زور دیا کہ وہ اپنے اراکین کی ملک اور بیرون ملک اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائشوں کے انعقاد کے لیے حوصلہ افزائی کریں، اس کے ساتھ ساتھ آن لائن مارکیٹنگ کی سہولتوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنے صارفین کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کریں تاکہ وہ اپنے کاروبار کو وسعت دیں سکیں۔ صدر مملکت نے کرنٹ اکاو¿نٹ خسارے کو بہتر بنانے کے لیے برآمدات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی معاشی ترقی کی رفتار میں ایک مثالی تبدیلی لانے کی ضرورت ہے، انہوں نے چیمبرز آف کامرس اور انڈسٹری پر زور دیا کہ وہ معیار سمجھوتہ کے بغیر اپنی پیداوار بڑھانے کے لیے اپنی کوششوں کو مزید مستحکم کریں، ٹیکس کلچر کو فروغ دیںاور مزید کاروبار کو اپنے دائرہ کار میں لانے کے لیے رکنیت سازی کو بڑھائیں۔ صدر نے کہا کہ فیصلہ سازوں کو ملک کی پیداواری صلاحیت بڑھانے اور مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں میں مسابقت کے لیے مشاورتی عمل کے ذریعے بروقت فیصلے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ اخلاقی اقدار، ماحولیاتی، حفظان صحت اور حفاظت کے معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے اپنی مصنوعات کو بین الاقوامی سطح پر مارکیٹ کریں۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ تاجر برادری کی تجاویز کا جائزہ لے اور مشاورت اور بات چیت کے ذریعے کاروباری برادری کو مناسب رعایتیں فراہم کرے تاکہ کاروبار میں آسانی کو بہتر بنایا جاسکے، اس سے نہ صرف کاروبار میں بہتری آئے گی بلکہ ملک میں روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے تجارت کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تجارت ایک عظیم پیشہ ہے اور اس پر ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم سمیت اللہ کے رسولوں نے عمل کیا ہے، اسلام دنیا کے بیشتر حصوں میں تلوار کے زور سے نہیں بلکہ مسلمان تاجروں کے منصفانہ، دیانتدارانہ اور سچے طرز عمل سے پھیلا ہے۔ صدر مملکت نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ خواتین کو محفوظ اور ہراساں کرنے سے پاک کام کا ماحول فراہم کرکے اور انہیں کام کی جگہ پر سہولتیں فراہم کرکے کاروبار اور صنعت میں ان کی شرکت میں اضافہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو سماجی و اقتصادی سرگرمیوں سے روکنے کی کوئی مذہبی بنیاد نہیں ہے بلکہ یہ ہماری ثقافت اور معاشرے میں سرایت شدہ ثقافتی اور انسانی تعصبات پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے عقائد کی حوصلہ شکنی کی ضرورت ہے کیونکہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا ایک کاروباری خاتون تھیں جو کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لیتی تھیں اور اپنے کاروباری اداروں کو فعال طریقے سے چلاتی تھیں۔ صدر نے کہا کہ خواتین کی شمولیت کے خلاف ثقافتی اور ساختی رکاوٹوں کو لوگوں کو تعلیم دے کر دور کیا جانا چاہیے اور کاروبار، تجارت، سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں مثبت قدم اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اسلام اور آئین نے خواتین کو ان کے حقوق دینے کے باوجود ملک کے کچھ حصوں میں خواتین کو ان کے وراثت اور جائیداد کے حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ قبل ازیں اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے نمائندوں نے صدر مملکت کی مسلسل سرپرستی اور حوصلہ افزائی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تاجروں کو ایوارڈز دینے کا مقصد ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی میں خدمت کے جذبے سے سرشار کاروباری شخصیات کو تسلیم کرنا اور انہیں اعزاز دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کاروباری نوجوانوں کو رہنمائی اور مشاورت فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو ای کامرس اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ میں تربیت فراہم کررہا ہے، اس کے علاوہ ابھرتے ہوئے سٹارٹ اپس کے ساتھ تعاون کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ صدر مملکت نے تقریب کے دوران مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات میں ایوارڈز بھی تقسیم کئے۔
صدر مملکت
حکومت پیاز ‘ ٹماٹر کی طلب کو پورا کرنے کیلئے درآمدمیں سہولت فراہم کریگی، نوید قمر
اسلام آباد(نا مہ نگار)حکومت پیاز اور ٹماٹر کی مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے ایران اور افغانستان سے درآمد میں سہولت فراہم کرے گی، وفاقی وزیر تجارت نوید قمر کی زیر صدارت ملک میں ٹماٹر اور پیاز کی دستیابی کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا۔اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا کہ آئندہ تین ماہ میں ملک کو ٹماٹر اور پیاز کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حالیہ سیلاب نے فصلوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے جس کے نتیجے میں ان اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور قلت متوقع ہے۔اجلاس میں شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ٹماٹر اور پیاز کی درآمد سے اشیا کی قیمتوں میں استحکام اور مارکیٹ میں دستیابی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کو مزید آسان بنانے کے لیے وزارت تجارت، وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق اور ایف بی آر مل کر کام کریں گے۔ مزید برآں، وہ مارکیٹ میں اشیا کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے روزانہ صورت حال کی نگرانی کریں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پرائیویٹ سیکٹر دونوں اشیا کو سپلائی اور درآمد کرتی ہے۔مزید برآں، اقتصادی رابطہ کمیٹی کو ایک تجویز پیش کی جائے گی کہ ٹماٹر اور پیاز کی درآمد پر لیویز اور ڈیوٹیز میں چھوٹ کی اجازت دی جائے، تاکہ اشیا کم قیمت پر مارکیٹ میں دستیاب ہوں۔اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ ایران اور افغانستان سے درآمدات سے زرمبادلہ پر کم سے کم اثر پڑے گاکیونکہ ان ممالک کے ساتھ تجارت پر خصوصی انتظامات موجود ہے ۔وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے کہا کہ ٹماٹر اور پیاز کی صارفین کو دستیابی یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور ان کی قیمتوں میں استحکام کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔تجارتی مشیروں اور تجارتی اتاشیوں کے ذریعے وزارت تجارت کم سے کم وقت میں انتظامات کرنے کے لیے بیرون ملک غیر ملکی حکومتوں سے رابطے میں ہے۔ وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ملک میں غذائی تحفظ کی صورتحال کی نگرانی جاری رکھے گی اور ملک میں خوراک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی۔
نوید قمر