کراچی (نیوز رپورٹر)وفاقی وزیر برائے توانائی خرم دستگیر خان نے منگل کو ایکسپو سینٹر کراچی میں 11ویں الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انڈسٹریل نمائش کا افتتاح کردیا۔ تین روزہ آئی ای ای ای پی 2022 نمائش کا اہتمام انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانکس انجینئرز پاکستان(آئی ای ای ای پی) کراچی سینٹر نے کیا ہے ۔اس میں 98 قومی اور بین الاقوامی کمپنیوں اور ان کے 500 برانڈز کی توانائی کی بچت کرنے والی مصنوعات کو پیش کیا گیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ تھر میں بجلی کی پیداوار کے بے پناہ امکانات کے ساتھ ترقی کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی الیکٹرک کی جانب سے کوئلے پر مبنی بجلی پیدا کرنے کا پلانٹ تکمیل کے پیشگی مراحل میں ہے اور جلد ہی تھر سے 2000 میگاواٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ تھرکول کے وسیع ذخائر میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی بے پناہ صلاحیت ہے جبکہ کوئلے کو برآمد کرکے بھی اربوں ڈالر کمائے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قدر قیمتی وسائل کو دہائیوں سے نظر انداز کیا گیا اور پاکستان صرف عزم اور مطلوبہ مہارت کی کمی کی وجہ سے تھر کے کوئلے سے فائدہ اٹھانے سے قاصر رہا۔ خرم دستگیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت میں وفاقی حکومت تھر کول کے منصوبوں کی بھرپور سرپرستی کر رہی ہے، تھر کے کوئلے کے ذخائر کے دو بلاکس کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پاکستان کو ایک بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے کیونکہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے ہیں جبکہ تمام صوبوں میں اربوں روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں خصوصا سندھ اور بلوچستان میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنانے کا ٹاسک دیا تھا اور وہ سات روز سے سندھ میں موجود ہیں۔وفاقی وزیر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ بڑے پیمانے پر سیلاب کے باوجود بجلی کی فراہمی کا نظام بہتر طریقے سے کام کر رہا ہے اور متعلقہ کمپنیوں نے انتہائی مشکل حالات میں سسٹم کو چلانے کا انتظام کیا۔ملک میں بجلی کا زیادہ تر انفراسٹرکچر دہائیوں پرانا ہے اور اسے جدید بنانے کی ضرورت ہے۔ آئی ای ای ای پی کراچی سینٹر کے چیئرمین خالد پرویز نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ آئی ای ای ای پی انجینئرنگ سیکٹر کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان روابط پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور سالانہ نمائش صنعت کی جدید ترین مصنوعات تک جدید ترین رجحانات تک رسائی حاصل کرنے کے زیادہ مواقع فراہم کرتا ہے ۔کنوینر آرگنائزنگ کمیٹی احمد زبیر صدیقی نے بتایا کہ ملک کے سب سے بڑے الیکٹرانکس اور الیکٹریکل نمائشوں میں سے ایک میں 98 کمپنیوں اور 500 برانڈز نے سٹالز لگائے ہیں جس میں اپنی مصنوعات، تجارتی سامان اور خدمات کی ایک بڑی رینج موجود ہیں۔آئی ای ای ای پی کے صدر شاہد آفتاب قریشی نے کہا کہ نمائش کے انعقاد کا بنیادی مقصد صنعت میں توانائی کے موثر حل کو فروغ دینا ہے۔ بعد ازاں وفاقی وزیر بجلی نے فیتہ کاٹ کر آئی ای ای ای پی نمائش کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ انہوں نے نمائش میں لگائے گئے مختلف سٹالز کا بھی دورہ کیا تاکہ پیش کی جانے والی مصنوعات اور حل کا جائزہ لیا جا سکے۔
خرم دستگیر