گجرات (نامہ نگار) گجرات میں امریکی پلٹ خاتون کو آگ لگا کر جلا دیا گیا۔ ماڈل ٹائون میں رہائش پذیر 42سالہ راشدہ بی بی کو مبینہ طور پر آگ لگا دی گئی جسے تشویشناک حالت میں گجرات سے لاہور منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز کے مطابق 65 فیصد جسم جل جانے کے باعث راشدہ جانبر نہ ہو سکی۔ تھانہ رحمانیہ نے مقتولہ راشدہ کے لاہور میں مقیم بیٹے ثقلین یوسف کی رپورٹ پر انکے کرایہ دار کامران علی کیخلاف درج کر لیا۔ مقدمہ میں مدعی نے موقف اختیار کیا کہ اس کی والدہ راشدہ مکان کی بالائی منزل پر رہائش پذیر تھیں جبکہ کامران مکان کے نچلے حصہ میں اپنی والدہ، بھائی، بہنوں اور بھانجی، بھانجوں کے ہمراہ مقیم تھا جس نے 10روز قبل اطلاع دی کہ اس کی والدہ کی طبیعت ناساز ہے جو جناح ہسپتال لاہور میں زیر علاج ہیں جہاں پہنچا تو علم ہوا کہ وہ آگ لگنے سے جھلس چکی ہیں اور وہ چند روز موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کے بعد 26اگست کو دم توڑ گئیں۔ ملزم کامران اور اس کی فیملی نے نوسربازی کرتے ہوئے میری والدہ کے ساتھ دھوکہ دہی کر کے نکاح کیا ہوا تھا جس کا جھوٹا نکاح نامہ میں والدہ کو کنواری لکھا گیا حالانکہ وہ میری والدہ ہیں جن کی شادی 22سال قبل میرے والد محمد یوسف سے ہوئی جو آج تک قائم ہے۔ یہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ انہیں قتل کیا گیا ہے۔ ملزمان نے زیورات، امریکن پاسپورٹ، بنک کارڈ سمیت دیگر دستاویزت بھی ہتھیا لیں۔ دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ رحمانیہ شاہد حسنین کے مطابق مقدمہ میں نامزد مرکزی ملزم کامران کو حراست میں لے لیا گیا جس نے انکشاف کیا کہ مقتولہ راشدہ بی بی کی پہلے شوہر سے طلاق ہو چکی ہے جو اپنے بیٹوں سے الگ رہتی ہے۔ اس کے بیٹے لاہور میں جبکہ مقتولہ گجرات میں اس کے ساتھ مقیم تھی۔ مقتولہ کے ساتھ چند ماہ قبل اس نے شادی کرلی تھی۔ ایس ایچ او کے مطابق فرانزک رپورٹ آنے کے بعد صورتحال واضح ہو گی کہ معاملہ قتل کا ہے یا کچھ اور۔ تاہم نکاح نامہ کی بھی تصدیق کروائی جارہی ہے۔