کراچی (کامرس رپورٹر) تھر میں کوئلے کی کان پر کام کرنے والی چینی کمپنی چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن نے واجبات کی عدم ادائیگی پر کوئلے کی پیداوار بند ہونے کا عندیہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 10 ستمبر کے بعد تھر سے کوئلے کی پیداوار بند ہو سکتی ہے، کام بند ہونے سے سسٹم سے 1320 میگا واٹ بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن کو ادائیگیوں میں تاخیر سے پراجیکٹ کا کام رکنے کا خدشہ ہے، یہ واجبات 5 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئے ہیں، جون سے اگست تک ادائیگیوں میں تاخیر سے کمپنی کو کنٹریکٹ امور کی انجام دہی میں مشکلات کا سامنا ہے۔چینی ہیڈ کوارٹر نے تمام واجبات اکتوبر تک وصول کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، آئندہ 4 ماہ میں مزید 3 کروڑ ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی، جب کہ کنٹریکٹ کا دورانیہ آئندہ 4 ماہ میں ختم ہوگا۔ذرائع کے مطابق اگر ادائیگیاں نہ ہوئیں تو 10 ستمبر کے بعد تھر بلاک نمبر 2 سے کوئلے کی پیداوار جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا، چینی کمپنی نے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے۔چینی کارپوریشن کی جانب سے لکھے گئے ایک خط کے مطابق ادائیگیاں نہ ہونے سے مشینری اسپیئر پارٹس کی قلت کا بھی سامنا ہے، بڑی تعداد میں اہم آلات سے درست کام لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے، جس کی وجہ سے آلات طویل مدت کے لیے بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، اور 10 ستمبر کے بعد کوئلے کی یومیہ 25 ہزار ٹن پیدوار جاری رکھنا دشوار ہوگا۔چینی کارپوریشن نے اپنے مراسلے میں کہا ہے کہ سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی 10 ستمبر سے قبل متعلقہ بینک یا حکومت سے ادائیگیوں کو یقینی بنائے۔