کراچی (کامرس رپورٹر)پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے کہا ہے کہ سندھ میں اعلی اداروں میں تعلیم کی زبوں حالی کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ کا چیئرمین ایک کر پٹ ترین شخص کو بنایا گیا۔ ان صاحب کی اپنی یونیورسٹی بھی ہے۔ مفادات کے ٹکراؤ کے اصول کو نظر انداز کرکے پیپلز پارٹی نے زبردستی ان صاحب کو کرسی پر مسلط کر رکھا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے تعلیمی اداروں کی ترقی کی قیمت پر اپنے دوستوں کو نوازا ہے۔ ین ای ڈی، آئی بی اے اور داؤد یونیورسٹی میں ان کے دوست تعینات ہیں۔این ای ڈی یونیورسٹی کی رینکنگ موجودہ وی سی کے دور میں گری ہے۔ سندھ کی تمام جامعات کا آڈٹ ہونا چاہیے کیونکہ ان میں مالی بے ضابطگیاں ایک عام سی بات بن گئی ہے۔نگران حکومت شفافیت کی علمبردار ہے تو جامعات میں ہونے والی مالی بے قاعدگیوں اور خلاف ضابطہ ترقیوں کا نوٹس لے۔این ای ڈی میں داخلہ کے خواہشمند لڑکوں کی تعداد میں پچھلے پانچ سال میں پچاس فیصد سے زائد کمی آئی ہے۔ اس سلسلے میں این ای ڈی کے پرو وائس چانسلر کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے۔ سیلف فنانس کے بعد اب اسپنسر شپ کیٹیگری بھی متعارف کروا دی گئی ہے جس میں، اس ہوشربا مہنگائی کے دور میں دس لاکھ روپے مانگے جا رہے ہیں۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں سندھ میں تعلیمی زبوں حالی اور جامعات کے گرتے ہوئے معیار پر افسوس کا اظہار کیا۔