عملی اقدامات کے بغیر ترقی ناممکن، نوجوانوں پر سرمایہ کاری ناگریز، ڈاکٹر خالد عراقی

کراچی (کامرس رپورٹر)جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے نوجوانوں کا حل پر مبنی نقطہ نظر ملک کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے درمیان تعلقات کی ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ نوجوانوں کو آگے بڑھتے ہوئے اور بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں، جو مسائل کو حل کرنے کے قابل اور مسائل کے حل کے لئے آوازاُٹھاسکیں۔ ہمارے نوجوان ہی ہمارااثاثہ ہیں اوران پر آج کی جانے والی سرمایہ کاری بہترین مستقبل کی نوید ہے ،دنیا کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں اپنے نوجوانوں پر سرمایہ کاری کرنی ہوگی اور انہیںدور جدید کی ضروریات کے مطابق سہولیات فراہم کرنی ہوں گی۔عملی اقدامات کئے بغیر ترقی کا حصول ممکن نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شعبہ نفسیات جامعہ کراچی ،سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور پیغام پاکستان کے اشتراک سے کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی کے چائینیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم میں منعقدہ پلانرٹاک بعنوان’’ ذہنی محرومی:نوجوانوں کی ترقی میں رکاوٹ‘‘  سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔محمد عبداللہ حمید گل نے ملک کی ترقی میں نوجوانون کے کردار پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان ہی ہمارے ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں،ہمیں مشکلات سے بھاگنے کے بجائے ان کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے اور امید کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا چاہیئے،ہمارے نوجوانا ن اذہان کو ملک کی ترقی کے لئے اپنا کردار اور اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاناچاہیئے ۔ہمیں اپنی نوجوان نسل کومواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے اورذہنی محرومی کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک صحتمند معاشرے کے قیام کے لئے صحتمند اذہان ناگزیر ہوتے ہیں۔ پلینری سیشن کا آغاز چیئرپرسن شعبہ نفسیات جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر انیلا امبر ملک کے خطبہ استقبالیہ سے ہوا، انہوں نے پلینری سپیکر، تمام مہمانوں، فیکلٹی ممبران اور طلباء کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے،نوجوان اذہان کو عصر حاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرکے ہی ہم اپنے اہداف حاصل کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر رئیس کلیہ فنون وسماجی علوم جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم نے مستقبل کے رہنما کے طور پر نوجوانوں کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ ذہنی محرومیاں نوجوانوں پر کس طرح اثر انداز ہوتی ہیںاور اس کے معاشرے پر کیااثرات مرتب ہوسکتے ہیں پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔آخر میں شعبہ نفسیات کی پروفیسر ڈاکٹر فرح اقبال نے سیشن کا اختتام کیا اور مقررین، مہمانوں، فیکلٹی اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...