جمعہ کو ایوان زیریں کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ آدھے گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی تو قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے پہلے نقطہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت مانگی۔ سپیکر نے انہیں کہا کہ یہ طے شدہ ہے کہ پہلے بزنس ہوگا اس کے بعد نقطہ اعتراض پر بات ہوگی تاہم پی ٹی آئی اراکین مصر رہے کہ وہ پہلے بات کریں گے۔ اس پر پیپلزپارٹی کے ایم این اے آغا رفیع نے کہا کہ اگر نقطہ اعتراض پر بات کا پہلے موقع دیا تو ہم کورم کی نشاندہی کریں گے‘ پھر پی ٹی آئی کی جانب سے قائد حزب اختلاف اور دیگر نے سپیکر چیمبر میں سردار ایاز صادق سے ملاقات کی اور 12بجے اجلاس دوبارہ شروع ہوا۔ وقفہ سوالات پر ایوان میں صرف ایک ہی سوال لیا گیا۔ جبکہ پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کی درخواست پر ان کے سوالات اگلے اجلاس تک مؤخر کردئیے گئے۔ انہوں نے مجلس قائمہ کے اجلاس میں آئی ٹی حکام کی عدم شرکت بارے سپیکر کو شکایات کیں اوران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ قائد حزب اختلاف نے ملک میں انٹرنیٹ کی بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قائمہ کمیٹی میں حکام نے 28اگست تک صورتحال کلیئر ہونے کی یقین دہانی کروائی لیکن اب اکتوبر تک یہ صورت حال برقر ار رہنے کا بیان دے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان سے جواب لینا چاہیے۔
قومی اسمبلی اجلاس، پی ٹی آئی نقطہ اعتراض پر مصر، سپیکر نے اجازت نہ دی
Aug 31, 2024