لاہور (خصوصی نامہ نگار ) علامہ سید جواد نقوی نے مسلمانوں کی حالت زار پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا غزہ کی کٹی لاشوں سے بلند ہونیوالی ’’یا اہل المسلمین‘‘ کی فریادیں بھی مسلمانوں کے ضمیر کو بیدار نہیں کر پا رہیں۔ حالانکہ رسول اللہ کا یہ فرمان سب کو معلوم ہے کہ جو شخص مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے والی پکار سن کر خاموش رہے، وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ انہوں نے قرآن مجید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا امت اسلامیہ کی اتنی بڑی جمعیت کے ناکارہ ہو جانے کی وجہ ان میں خباثت یعنی ملاوٹ کا آجانا ہے۔ مومنین میں طیب اور خبیث کو علیحدہ کرنے کا عمل خدا کا ایک جاری قانون ہے جس کیلئے ابتلاء اور آزمائش کا نظام مقرر ہے اور یہ آزمائش آج غزہ کے ذریعے ہو رہی ہے۔ کربلا میں اللہ نے امام حسینؓ کے قیام کے ذریعے خبیث اور طیب میں فرق واضح کیا اور خاذلین کے خاموش و لاتعلق طبقے کو بھی بے نقاب کرتے ہوئے ظالمین اور خبیثین کی صف میں لا کھڑا کیا۔ جن دلائل کی بنا پر اس وقت امام حسینؓ کی نصرت سے گریز کیا گیا، لیکن پھر بھی مقدس و محترم بنے رہے۔