بارش، سیلاب: خیبر پی کے میں خاندان کے 13 افراد جاں بحق، بلوچستان کے 10 اضلاع آفت زدہ

Aug 31, 2024

پشاور‘ اسلام آباد‘ گوجرانوالہ‘ کراچی‘ کوئٹہ‘ لاہور (بیورو رپورٹ+ نمائندہ خصوصی+سٹاف رپورٹر + نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) بارش‘ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ‘ چھتیں گرنے سے ایک خاندان کے 13 افراد سمیت 19 جاں بحق‘ متعدد زخمی ہو گئے۔ کراچی میں سمندری طوفان کا چوتھا الرٹ جاری کر دیا گیا۔ موسم کی خرابی کے باعث ملک بھر میں 30 سے زائد ملکی اور غیر ملکی پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں۔ بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان حکومت نے 10 اضلاع کو آفت زدہ قرار دے دیا۔ صوبائی حکومت نے آفت زدہ اضلاع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، متاثرہ اضلاع میں قلات، زیارت، صحبت پور، لسبیلہ، آواران اور کچھی شامل ہیں۔ جعفر آباد، اوستہ محمد، لورالائی اور چاغی بھی آفت زدہ اضلاع میں شامل ہیں، پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو اقدامات اٹھانے کی ہدایت جاری کردی۔ دوسری جانب بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم ابر آلود ہے جبکہ جھل مگسی، پنجگور اور بولان میں موسلا دھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ بلوچستان کے علاقے مچ میں سیلاب سے گیس کی پائپ لائن بہہ گئی جس کے بعد کوئٹہ سمیت کئی علاقوں میں گیس کی فراہمی معطل ہوگئی۔ ترجمان سوئی سدرن گیس کے مطابق مچ میں 18 انچ گیس پائپ لائن سیلاب سے متاثر ہوگئی ہے۔ ضلع دادو کی گاج ندی میں طغیانی سے پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے، جبکہ ندی میں 2 مزدور ڈوب گئے۔ چائنیز میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن نے سیٹلائٹ کا رخ پاکستان کی ساحلی پٹی کی جانب کر دیا۔ لورا لائی میں تورخیزی ڈیم کے قریب ریلے میں پھنسے ایک خاندان کے 7 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔ جھل مگسی میں بارشوں سے چھتیں منہدم ہو گئیں۔ خیبر پی کے کے ضلع دیر بالا میں موسلا دھار بارش کے دوران مکان پر مٹی کا تودہ گرنے سے ایک ہی خاندان کے 9 بچوں اور 3 خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دوسری جانب پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) نے حالیہ بارشوں سے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ بھی جاری کردی ہے جس کے مطابق صوبے میں حالیہ مون سون سیزن کے دوران اب تک 80 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق افسوسناک واقعہ دیربالا میں پاتراک کے علاقے میدان میں پیش آیا‘ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں موجود ڈیپ ڈپریشن طوفان کی شکل اختیار کر گیا، سمندری طوفان ’’اسنیٰ‘‘ کراچی کے جنوب مشرق میں 170 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔  چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ طوفان کے زیر اثر شہر میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جبکہ بارشوں کی شدت میں اضافہ ہوگا اور رات میں تیز سپیل متوقع ہے۔ سائن بورڈ ‘ متعدد درخت گر گئے۔ موٹر سائیکلیں پھنسنے کے واقعات پیش آئے ہیں۔ موجودہ نظام سندھ کے ساحل کے ساتھ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں مزید مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ جھنگ روڈ دولت پور میں شدید بارش کے باعث لکڑی کے بالوں کے میٹیریل سے بنی گھرکی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر80سالہ خاتون اللہ جوائی جاں بحق جبکہ اظہر علی اور اس کی بیوی اظہراں بی بی شدید زخمی ہوگئی۔ مون سون سیزن، راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہوگئی۔ رات گئے سپیل ویز کھول دیئے گئے۔ ضلعی انتظامیہ نے کہا شہری ندی نالوں کی جانب جانے سے اجتناب کریں۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فی الفور 16 پر رابطہ کریں اور مال مویشی کو بروقت محفوظ مقام پر منتقل کر لیا جائے۔ سمندری کے علاقہ چک نمبر 531 گ ب میں موسلادھار بارش کے بعد گھر کی چھت گر گئی۔ ماں اپنے تین بچوں سمیت ملبے تلے دب گئی۔  13 سالہ عمران اور 17 سالہ سویرا جاں بحق ہو گئی جبکہ ماں بیٹی کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے نعشیں قبضہ میں لیکر کارروائی شروع کر دی۔ چھت گرنے کا پہلا واقعہ گوجرانوالہ کے جھنگی گائوں میں پیش آیا جہاں موسلادھار بارشوں کے باعث گھر کی بوسیدہ چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر 23 سالہ سجاد علی جاں بحق ہو گیا جبکہ دوسرا واقعہ اٹاوہ کے قریب واقعہ ایک فیکٹری میں پیش آیا جس کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر دو نوجوان عمر اور عادل فراز شدید زخمی ہو گئے۔ ریسکیو اہلکاروں نے نعش اور زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق یکم جولائی سے اب تک ہونے والی بارشوں‘ آسمانی بجلی اور ریلوں سے 29 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ایک خاتون اور 17 بچے شامل ہیں جبکہ 15 افراد زخمی بھی ہوئے۔ 853 مکانات مکمل اور 13 ہزار 896 مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا جبکہ اب تک طوفانی بارشوں سے بلوچستان بھر میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 9 ہزار 603 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ 7 پل اور 41 کلو میٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا جبکہ 372 مال مویشی ہلاک اور 58 ہزار 800 ایکڑ پر محیط فصلیں تباہ ہو گئیں۔ بلوچستان میں طوفانی بارشوں کا تیسرا سپیل جاری ہے جو 31 اگست تک برقرار رہے گا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور بلاول نے ضلع دیر بالا میں تودہ گرنے سے قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہماری ہمدردیاں جاں بحق افراد کے ورثاء  کے ساتھ ہیں۔ جاں بحق افراد کیلئے دعائے مغفرت، لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ضلع میں تودہ گرنے سے ہلاکتوں پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاتراک میں ریسکیو آپریشن میں تاخیر کے متعلق رپورٹس پر تشویش، تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

مزیدخبریں