انسانی حقوق کا ڈھول بجانے والے غزہ پر کیوں خاموش: اقوام متحدہ

برسلز‘ جنیوا (نوائے وقت رپورٹ) اقوام متحدہ کے ادارے ’اوچا‘ کی قائم مقام سربراہ نے انسانی حقوق اور انسانی اقدار کے دعویدار ممالک اور اداروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے معاملے پر آپ کی انسانیت اب کہاں چلی گئی۔ عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے اوچا کی قائم مقام سربراہ جوائس مسویا نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جنگ سے ہونے والی تباہ کاریوں پر  آزادی، انسانی احترام، برابری، انسانی جان، توقیر اور انسانی حقوق کا ڈھول بجانے والے کہاں کھو گئے؟۔ جوائس مسویا نے کہا کہ غزہ کے شہری بھوکے اور پیاسے ہیں، بیمار اور لاچار ہیں لیکن حالات یہ ہیں کہ ہم اس وقت وہاں 24 گھنٹوں سے زیادہ کی خوراک اور دیگر امدادی سامان کی فراہمی کا منصوبہ بنانے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے اوچا کی قائم مقام سربراہ نے مزید کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کے گھر بمباری میں ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ ہمیں غزہ کے لوگوں کی جتنی مدد کرنی چاہیے تھی ہم وہ نہیں کر پائے۔  اسرائیلی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے جوزف بوریل نے غزہ کے لوگوں کی خاطر خواہ مدد نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر ہم نے بہترین رد عمل دیا لیکن اتنا نہیں جتنا ہمیں کرنا چاہیے تھا  اور نا ہی  ہم غزہ کے  لوگوں کی اتنی مدد کرسکے جتنی مدد کرنی چاہیے تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نیتن یاہو کی حکومت کے انتہاپسندوں کو لگام نہیں ڈال سکے اور ہم مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں کر پائے۔

ای پیپر دی نیشن