فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو اگست 2024کے لیے ماہانہ ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے 116 ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے۔ صرف ایک ماہ میں اس بڑے شارٹ فال سے آنے والے مہینوں میں منی بجٹ کی نقاب کشائی کے ذریعے اضافی ٹیکس کے اقدامات کرنے کے لیے آئی ایم ایف پر دباؤ بڑھنے کے سنگین خطرات لاحق ہیں۔مجموعی مالیاتی فریم ورک بشمول اخراجات کو کم کرنا، خاص طور پر پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی شکل میں ترقیاتی اخراجات اور ٹیکس کے اضافی اقدامات کرنا آئی ایم ایف کے مین ایجنڈے میں بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ شامل ہو سکتا ہے۔اگست 2024 کے لیے مقررہ ہدف 898 ارب روپے کے مقابلے جمعہ کی شام تک ایف بی آر کی عارضی وصولی 782 ارب روپے رہی۔اعلیٰ ذرائع نے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ہم توقع کر رہے ہیں کہ مزید چند ارب اکٹھے ہوں گے اور اگست 2024 تک یہ مجموعہ زیادہ سے زیادہ 794 ارب روپے تک پہنچ سکتا ہے۔چیئرمین ایف بی آر اور دیگر حکام سے رابطے کی بھرپور کوشش کی گئی لیکن اس خبر کو فائل کرنے تک کسی نے جواب دینے کو ترجیح نہیں دی۔