ایف آئی اے نے حیدر آباد میں پنشن فنڈ میں کروڑوں روپے کے غبن کے الزام کی تحقیقات شروع کر دیں۔ایف آئی اے نے حیدرآباد میونسپل برانچ، بینک کے آپریشن منیجر کی شکایت پر متعلقہ برانچ منیجر، میونسپل عملے اور ضلعی خزانہ آفس کے ملوث ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی۔ڈسٹرک اکاؤنٹس افسر حیدرآباد سے جنوری 2021 تا اگست 2024 کے پنشن فنڈ کا ریکارڈ طلب کیا گیا، جنوری 2021 تا اگست 2024 پنشن سیکشن میں تعینات افسران کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔60 کروڑ روپے کے قریب میونسپل ملازمین کو زندہ ظاہر کر کے ان کی پنشن کے کروڑوں روپے غبن کیے گئے، متعلقہ بینک نے معاملے کی محکمہ جاتی انکوائری بھی شروع کر دی ہے۔انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک فرضی خاتون کو ادیب مرحوم در محمد کمال کی بیوہ ظاہر کرکے 43 لاکھ روپے پنشن دی گئی، فرضی نام سے درج خاتون کو مرحوم ادیب کی ماہانہ پنشن بھی ادا کی جانے لگی، حیدرآباد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفس سے فرضی خاتون کو بیوہ ظاہر کرکےپنشن دی گئی، محکمہ خزانہ کے ماتحت سندھ کے متعدد ڈسٹرکٹ اکاؤنٹس آفیسز میں پنشن فنڈ میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی۔