مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے
وہ دشتِ سادہ‘ وہ تیرا جہانِ بے بنیاد
خطر پسند طبیعت کو سازگار نہیں
وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد
(بالِ جبریل)
مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے
Dec 31, 2012
Dec 31, 2012
مری جفا طلبی کو دعائیں دیتا ہے
وہ دشتِ سادہ‘ وہ تیرا جہانِ بے بنیاد
خطر پسند طبیعت کو سازگار نہیں
وہ گلستاں کہ جہاں گھات میں نہ ہو صیاد
(بالِ جبریل)