طالبانائزیشن بڑا فتنہ ہے، ہتھیار پھینکنے تک مذاکرات کا فائدہ نہیں: فضل کریم


لاہور(خصوصی نامہ نگار+سٹاف رپورٹر) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ عہد ِ حاضر کا سب سے بڑا فتنہ طالبانائزیشن ہے، دہشت گردوں کا ایجنڈا پاکستان کو ناکام اور بدنام کرنا ہے، حکومتیں مصلحتوں کا شکار ہیں۔ طالبان کے ہتھیار پھینکنے تک مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں یہ بیرونی طاقتوں کے تعاون سے منظم انداز میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پاکستان کے ایٹمی پروگرام سے متعلق سیکرٹری دفاع کا بیان قابل توجہ اور قابل تشویش ہے۔ بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینے کا فیصلہ مو¿خر نہیں ختم کیا جائے۔ ریاست اور سیاست میں کوئی تضاد نہیں۔ سیاست کے بغیر ریاست اور ریاست کے بغیر سیاست نہیں بچ سکتی۔ انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے صوفیاءکی تعلیمات و افکار کو اپنانا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر سیّد منظور احمد شاہ بخاری کی یاد میں الحمرا ہال میں منعقدہ ”منظور العارفین سیمینار“ سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سیمینار کی صدارت پیر سیّد خلیل الرحمن شاہ بخاری نے کی۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ پیر سیّد منظور احمد شاہ کی دینی خدمات تاریخ کا روشن باب ہیں۔ فضل کریم نے کہا کہ پنجاب میں کھانسی کے شربت سے ہلاکتوں سے پنجاب حکومت کی گڈگورننس کا پول کھل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے سہارے اقتدار میں آنے کے خواب دیکھنے والوں کے خواب چکنا چور کر دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن