وزیراعظم میاں نواز شریف نے پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کا کنٹرول خیبر پی کے حکومت کے سپرد کرنے کی تجویز کی اصولی منظوری دیدی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ پیپکو نہیں، واپڈا کا اختیار چاہئے۔
22 دسمبر کو تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں مہنگائی کے خلاف ریلی میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت اگر بجلی کی تقسیم اور قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار دے تو خیبر پی کے سے بجلی کی چوری کو روک کر دکھائیں گے اسی بنیاد پر وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ہم یہ ذمہ داری خیبر پی کے حکومت کو دینے کیلئے تیار ہیں۔ وفاقی حکومت نے پیپکو کا کنٹرول خیبر پی کے حکومت کو دے دیا ہے لہٰذا تحریک انصاف اب 85 ارب روپے کے بقایا جات وصول کر کے وفاقی حکومت کو دے تاکہ اس کی کارکردگی کا پتہ چل سکے کیونکہ چارروں صوبوں میں سے سب سے زیادہ بجلی چوری خیبر پی کے میں ہوتی ہے اور اکثر عوام ادھر بل بھی نہیں دیتے لہٰذا خیبر پی کے حکومت اب اپنے اختیارات کو استعمال کر کے اپنے وعدے میں سرخرو ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت ان کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے واپڈا کا اختیار بھی صوبہ خیبر پی کے، کے سپرد کردے۔ اٹھارہویںترمیم کے تحت صوبوں کو بلوں کی وصولی اور بجلی کی تقسیم کے اختیارات دیئے گئے ہیں‘ گزشتہ دور میں مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت بجلی پیدا کرنے سے اس لئے قاصر رہی کہ اسکے پاس ایسا کرنے کے اختیارات نہیں تھے۔ بہتر ہے انرجی بحران پر قابو پانے کیلئے صوبوں کو مطلوبہ اختیارات دے دیئے جائیں’ صرف بلوں کی وصولی سے غلط فہمیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔
صوبوں کو بل وصولی کے ساتھ بجلی کی تقسیم کا بھی اختیار دیا جائے
صوبوں کو بل وصولی کے ساتھ بجلی کی تقسیم کا بھی اختیار دیا جائے
Dec 31, 2013