لاہور (آئی این پی+ آن لائن) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ انصاف پر مبنی نہیں، عمران خان سے جلد ملاقات ہوگی، امید ہے ہم متحد ہو سکتے ہیں، تحریک انصاف اور ہمارے کارکنوں میں مکمل ہم آہنگی ہے، ملک میں پہلے انقلاب آئیگا، نظام بدلے گا اور پھر ملک میں انتخابات ہونگے پرامن انقلاب کیلئے جام شہادت نوش کر لیں گے لیکن بندوق نہیں اٹھائیں گے، اس بار فائنل رائونڈ ہمارا ہوگا اور ہم ہی جیتیں گے، فوجی ہو یا سیاستدان سب کا احتساب ہونا چاہئے میں گالیاں دینے والوں کا جواب نہیں دینا چاہتا۔ انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کو سپورٹ کرنیوالوں کیساتھ اتحاد نہیں ہوسکتا۔ سوموار کے روز اپنے ایک انٹرویو کے دوران ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ عمران خان کا فون آیا ہے اور بہت جلد ملاقات بھی ہوگی۔ ہم نے صرف پاکستان کے اندر نہیں بلکہ دنیا میں آنیوالے سیلاب سے متاثر ہونیوالے افراد کی بھی مدد کی ہے ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ انصاف پر مبنی نہیں اگر ٹرائل کرنا ہے تو پھر 12 اکتوبر 1999ء کی بات کیوں نہیں کی جا رہی۔ دریں اثناء طاہر القادری نے لاہورکی تاریخ کی سب سے بڑی اور منظم احتجاجی ریلی کے انعقاد پر عوام پاکستان اور پاکستان عوامی تحریک لاہورکے کارکنوں کو خصوصی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ انقلاب کی طرف بڑا قدم تھا۔وہ وقت دور نہیں جب جماعت انقلاب قائم ہو گی اور لٹیرے ملک چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ آئین اور قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے تھے۔ انکے اصولوں کے مطابق نیا پاکستان تشکیل دیں گے۔ پر امن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں ۔ مہنگائی ،کرپشن ،بیروزگاری اور بد امنی کے خلاف 29 دسمبر کی احتجاجی ریلی ہماری 33 سالہ پر امن جدوجہد کا ہی تسلسل تھا جو کرپٹ حکمرانوں اورموجودہ کرپٹ نظام انتخاب کی تبدیلی تک جاری رہے گی ۔ آئین کے آرٹیکل 38 اور باقی تمام شقوں پر ان کی روح کے مطابق عمل کرنا ہو گا اور اس کیلئے ہماری جدوجہد کا آغاز ہو گیا ہے۔