لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ میں پی آئی سی ادویات ری ایکشن ازخودکیس کی سماعت کے دوران ادویہ ساز کمپنی نے عدالت کے رو برو متاثرین کو رقم کی فراہمی کا شیڈول پیش کر دیا۔ اور عدالت کو یقین دلایا ہے کہ معاوضہ کی 60 فیصد رقم 15 جنوری تک جبکہ باقی رقم 6 ماہ کے دوران اقساط میں ادا کی دی جائیگی۔ عدالت نے ادویہ ساز کمپنی کو معاوضہ کی رقم چھ ماہ میں ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں از خود کیس کی سماعت کی۔ ادویہ ساز کمپنی کے وکیل نے عدالت میں معاوضہ کی ادائیگی کا شیڈول پیش کرتے ہوئے کہا کہ دوائی کے اثرات سے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو چار لاکھ روپے اور متاثرین کو پچاس ہزار فی کس ادا کئے جائیں گے۔انہوں نے عدالت کو یقین دلایا کہ معاوضہ کی ساٹھ فیصد رقم پندرہ جنوری تک ادا کر دی جائے گی جبکہ بقایا چالیس فیصد رقوم چھ ماہ کے دوران اقساط میں ادا کر دی جائیں گی۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ معاوضہ کی رقم ادا کرنے کے باوجود فوجداری مقدما ت صرف معاوضہ کی رقم ادا کرنے سے ختم نہیں کئے جا سکتے۔ فوجداری مقدمات اس وقت تک ختم نہیں ہوں گے جب تک متاثرین کے اہل خانہ معاف نہیں کریں گے۔ عدالت نے ادویہ ساز کمپنی کو معاوضہ کی رقم چھ ماہ میں ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت تمام معاملے کی خود مانیٹرنگ کرے گی کیس کی سماعت 6 ماہ تک ملتوی کر دی گئی۔
ادویات ری ایکشن کیس‘ متاثرین کو 6 ماہ تک ادائیگی کر دینگے‘ کمپنی: مانیٹرنگ کرینگے‘ چیف جسٹس
Dec 31, 2013