اسلام آباد (آن لائن) پاکستان میں متعین چین کے سفیر سنوی ڈونگ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سول نیوکلیئر تعاون پاکستانی عوام کو فائدہ پہنچانے اور توانائی کی قلت کوکم کرنے کیلئے ہے، دنیا میں پاک چین دوستی جیسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان چین اور روس مل کرخطے میں برائیوں کیخلاف لڑیں تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے، خطے میں امن اور لوگوں کو بہتر انداز زندگی پاکستان اور چین دونوں کا مشترکہ خواب ہے۔ پیر کے روز چین کے سفارتخانے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی سے اس سال بہت کچھ حاصل کیا اور اگلے سال کیلئے مزید توقعات ہیں۔ پاکستان اور چین قریبی اور برادر ملک ہیں جو نسل در نسل اکٹھے چلے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عالمی سطح پر ایک دوسرے کو سپورٹ کرنے کا جو رواج ہے اس کو آگے لیکر چلنا ہو گا، پاکستان اور چین دونوں ممالک میں نئی حکومتیں آئی ہیں مگر اس کے باوجود اعلیٰ سطح پر وفود نے ایک دوسرے کے ممالک میں دورے کئے ہیں۔ اکنامک کو ری ڈور کیلئے قائم مشترکہ تعاون کمیٹی کا پہلا راؤنڈ کامیابی سے مکمل ہو چکا ہے جبکہ دیگر کیلئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ پاکستان اور چین مختلف اہم ایریاز میں مشاورت کر رہا ہے تاکہ ان میں بھی تعاون بڑھایا جائے، ابھی سب سے اہم انرجی توانائی، انفراسٹرکچر اور تعمیرات ہیں، چینی کمپنی نے گوادر بندرگاہ کا انتظام لے لیا ہے اس سے تعلقات مزید وسیع ہوں گے۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کا حجم دس ارب ڈالر بڑھ گیا ہے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں سولہ فیصد زیادہ ہے۔ پچاس جے ایف سترہ ائیرکرافٹ تیار ہوئے ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان عالمی ایشوز پر قریبی روابط ہیں اور دونوں ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، جیسا اقوام متحدہ سارک تنظیم وغیرہ میں اس سال دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ترقی کا سال قرار دیا گیا تھا، اگلے سال بھی اس عمل کو جاری رکھا جائیگا، دونوں ممالک کے درمیان روابط کو مزید بڑھایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال چین کے سفارتخانے نے 52 ہزار پاکستانیوں کو ویزے جاری کئے جس سے دونوں ممالک کے درمیان عوامی رابطے کا اندازہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنی باہمی مفاد کیلئے مل کرکام کرتے رہیں گے جیسا کہ خطے میں سکیورٹی اور خطائی مفادات شامل ہیں، پاکستان کی حکومت آگے بڑھنے کیلئے اور معاشی تعاون بڑھانے کیلئے کوشاں ہے، چین پاکستان کی مدد کرتا رہے گا، چینی کمپنیوں کو پاکستان میں آکر سرمایہ کاری کیلئے راغب کر رہے ہیں، پہلے بھی چینی کمپنیاں بہت سارے منصوبوں میں کام کر رہی ہے، پاکستان کو دہشت گردی جیسے کچھ مسائل کا سامنا ہے، قومی سلامتی پالیسی میں بھی پاکستان کی حمایت جاری رکھیں گے، دونوں ممالک کے مشترکہ چیلنجز اور دشمن ہیں ان شہریوں کے تحفظ کے لئے حکومت پاکستان کے اقدامات کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں آئندہ سال تبدیلی ہو گی، ہم افغانستان میں امن اور استحکام چاہتے ہیں، افغانستان میں امن آگے بڑھنا چاہئے اور افغان عوام کی خواہشات کے مطابق فیصلہ ہونا چاہئے، عالمی کمیونٹی کو کہا ہے کہ وہ افغانستان میں مزید مدد کریں، افغانستا ن میں ہمسائیہ ممالک کا اہم کردار ہے اس لئے اتحادیوں کے انخلا کے موقع پر افغانستان کے ہمسائیہ ممالک کے مفادات کا بھی خیال رکھنا چاہئے اور یہ عمل افغان عوام کی مرضی کے مطابق ہونا چاہئے۔ افغانستان میں پاکستان اہم کردار ادا کر رہا ہے اور چین بھی سرگرم ہے۔