مٹھی (آن لائن)جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے وفاقی کابینہ کا اجلاس تھر میںاور تین سال کیلئے سندھ کا دارالحکومت تھر منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھرکی پسماندگی اور بدحالی کا یہ واحد حل ہے۔ تھر میں 600 سے زائد بچوں کے موت کی ایف آئی آر دفعہ 302 کے تحت وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی کابینہ کیخلاف درج کی جائے۔ تھر اس وقت مشکل ترین دور سے گذررہا ہے۔ ایک سال میں 600 سے زائد بچے ادویات اور خوراک کی قلت کی وجہ سے انتقال کرچکے، یہ بدترین انسانی المیہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تھر پارکر کے ضلعی ہیڈکواٹر مٹھی میں ’’تھر بچائو ریلی‘‘ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی میں ہندو ومسلم آبادی کی کثیر تعدا نے شرکت کی۔ ریلی کے شرکاء سراج الحق کی قیادت میں شہر کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے کشمیر چوک پہنچے جہاں پر لوگوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے ہینڈ پمپ،کنوئوں کا افتتاح اور امدادی سامان تقسیم کیا۔ جبکہ سول ہسپتال مٹھی کے دورے میں زیر علاج بچوں کی عیادت کے دوران الخدمت فائونڈیشن کے تحت مختلف منصوبوں کا اعلان کیا۔سراج الحق نے تھر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھر جس بدحالی کا شکار ہے اس سے نکالنے کیلئے ایمرجنسی بنیادوںـ پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تھر کی صورتحال کے حوالے سے فوری طور پر وفاقی کابینہ کا اجلاس تھرپارکر میں بلائیں اور حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ تھر کے مسائل کے حل کیلئے سندھ کا دارلحکومت تین سال کیلئے تھرپارکر منتقل کیا جائے۔تاکہ حکمرانوں اور ایوانوں میں بیٹھنے والوں کو یہ معلوم ہوسکے کہ عوام کے مسائل کیا ہیں اور وہ کن مشکلات سے گذررہے ہیں۔ انہوں نے کہا سیاستدانوں اور وڈیروں نے معاشی اورسیاسی دہشتگردی مچائی ہوئی ہے، ان کی شاہ خرچیوں اور کرپشن کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ ساٹھ سے ستر ہزار روپے کا مقروض ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرح بھارت میں بھی تھر کا ایک بڑا حصہ ہے لیکن وہ سرسبزوشاداب جبکہ ہماراتھر ویران ہے۔ ہمارے ہاں تھر اور بدین میں کوئلہ،گرینائنٹ،گیس اور دیگرقدرتی وسائل موجود ہیں لیکن ان سے عوام کو محروم رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کرپشن پر کنٹرول اور غیرترقیاتی اخراجات کم کرکے سندھ کو سرسبز وشاداب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ امیر جماعت اسلامی نے اعلان کیا کہ مٹھی سول ہسپتال میں بچوں کی اموات آکسیجن نہ ہونے کی وجہ سے ہورہی ہیں اسلئے الخدمت فائونڈیشن کے تحت آکسیجن کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ اسی طرح آئی سی یو وارڈ کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور بہت جلد ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم تھر کا دورہ کرے گی۔
تھر میں 600 بچوںکی موت، وزیراعلیٰ، سندھ کابینہ کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے: سراج الحق
Dec 31, 2014