تھرپارکر (آن لائن + نوائے وقت نیوز) تھر میں غذائی قلت کا شکار مزید 5 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد رواں سال جاں بحق بچوں کی تعداد 643 تک پہنچ گئی۔ تھرپارکر میں موت کا کھیل جاری ہے۔ نوے دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد 256 ہوگئی، مٹھی کے متعدد دیہات میں بیماریاں ناچنے لگیں ، محکمہ صحت اور ا نتظامیہ چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ غذائی قلت اور بیماریاں تھر میں معصوم انسانی زندگیوں کو نگل رہی ہے۔ طبی سہولتوں کی عدم دستیابی سے بیماروں کی زندگی پر موت کے سائے منڈلا رہے ہیں۔ حکومت سندھ کی تمام تر کارروائیاں تاحال بے سود رہیں۔ متاثرین کو امدادی اشیا، پانی، خوراک اور دوائوں کے حصول میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انتظامیہ اور محکمہ صحت کی جانب سے دعوں کے باوجود تھرپارکرکے متاثرہ دیہات میں صحت کی ٹیمیں مقرر نہیں کی جا سکیں جس کے باعث مختلف امراض پھیل رہے ہیں۔