کراچی (این این آئی) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مقبول باقر نے کہا ہے کہ صوبے میں لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ ججز کو میرٹ کی بنیاد پر ترقیاں دی جارہی ہیں۔ جبکہ دہشت گردی کے سنگین مقدمات کو جیلوں میں نمٹانے کے لیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ہائی کورٹ میں کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ججز کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ماتحت عدالتوں میں ججز کی اسامیوں کو پر کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اس صوبے میں جوڈیشل افسران کی کمی ہے۔ ججز کی خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے ریٹائرڈ ججز کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ماتحت عدالتوں کا انفرا سٹرکچر اور سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لئے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔ مجموعی طور پر ہم غریب قوم ہیں، اس لیے پیسے کا استعمال سوچ سمجھ کر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر صدر کراچی بار ایسوسی ایشن صلاح الدین، نومنتخب صدر نعیم الدین قریشی، صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد ایس زبیری اور دیگر وکلاء رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ وکلاء رہنماؤں نے کہا کہ غیر آئینی فوجی عدالتیں قبول نہیں کی جائیں گی۔ حکومت عدلیہ کو مضبوط بنائے تو عوام کو موثر انداز میں انصاف مہیا کیا جاسکتا ہے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ججز کو سکیورٹی اور اے ٹی سی کے قوانین کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور بار کے عہدیداروں کو اعزازی شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔