اسلام آباد (صباح نیوز) مدرسہ سسٹم کو مضبوط کرنے اور انہیں جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے حکومت اور مدارس کے قائدین میں مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔ حکومت کی طرف سے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سمیت دیگر وزراء جبکہ مدارس کی طرف سے وفاق المدراس العربیہ کے سیکرٹری جنرل قاری محمد حنیف جالندھری، مفتی منیب الرحمان اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات بڑے خوشگوار ماحول میں ہوئے اس دوران مدارس کے مالیاتی، انتظامی اور نصاب کے حوالے سمیت دیگر اہم معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مدارس کے قائدین نے واضح کر دیا کہ دہشت گردی، انتہا پسندی،عسکریت پسندی اور اس متعلق سرگرمیوں کا مدارس سے کوئی تعلق نہیں کوئی مدرسہ کسی نا پسندیدہ غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہے تو حکومت اس کے خلاف کارروائی کرے تا ہم مذاکرات میں اتفاق کیا گیا کہ مدارس کے معاملے پر الزام تراشی سے گریز کیا جائے حکومت مدارس کی تعلیمی شعبے میں خدمات کا اعتراف کرتی ہے۔ مدارس اصلاحات پر تعاون چاہتے ہیں جن کے ذریعے خود مختاری میں مداخلت نہیں بلکہ ان کو مضبوط کرنا ہے جو بھی غیر قانونی قبضہ کی زمین پر اپنی عمارت بناتا ہے اس کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے اس حوالے سے این جی اوز اور نجی تعلیمی اداروں کو بھی استثنیٰ نہ دیا جائے علاوہ ازیںبات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ مدارس کے قائدین سے وزیراعظم کی ملاقات بھی متوقع ہے۔