سانحہ انارکلی کی تحقیقات کیلئے قائم کمیٹی مختلف پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہےانارکلی کے تاجروں نے سانحہ کا ذمہ دار واپڈا اہلکاروں کو قرار دیدیاکہتے ہیں، کرپٹ اہلکار کنڈے ڈال کر بجلی چوری کراتے ہیں، سپارکنگ کے باعث آگ بھڑک اٹھی

لاہور کی معروف مارکیٹ انارکلی میں آتشزدگی کے نتیجے میں تیرہ افراد لقمہ اجل بنے،، جن کی نماز جنازہ بھی ادا کر دی گئی ہے۔ انارکلی کے تاجروں نے الزام عائد کیا ہے کہ کرپٹ اہلکار دکانداروں کو کنڈے ڈال کر بجلی چوری کرواتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میٹرریڈر اور لائن مین چار سے پانچ ہزار روپے فی دکاندار وصول کرتے ہیں اور بجلی فراہم کرتے ہیں۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ بجلی کے ننگے تاروں سے سپارکنگ ہوتی رہتی ہے، جس کی وجہ سے اکثر آگ بھی لگ جاتی ہے۔۔ انہوں نے کرپٹ واپڈا اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی مخلتف پہلوؤں سے سانحہ کا جائزہ لے رہی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دکان میں پڑی بیٹریاں، سیل اور تھنر آگ لگنے کی بڑی وجہ تھی، یہ اچانک پھٹ گئے اور آگ لگ گئی۔ ڈی جی ریسکیو ڈاکٹر رضوان نصیر نے تجاوزات میں گاڑیاں پھنسنے کی بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر تجاوزات نہ ہوتیں تو اتنی اموات بھی نہ ہوتیں۔

ای پیپر دی نیشن