انڈونیشیا کےجزیرہ بورنیو کےقریب بحیرہ جاوا سےایئرایشیا کےتباہ شدہ طیارے کےملبےکےٹکڑےملنےکے بعد لاشوں کی تلاش کا عمل گذشتہ شب تاریکی کےباعث روک دیا گیا تھا،،تاہم صبح ہونےکےبعد تلاش کےاس عمل کو پھر سے شروع کردیا گیا ہے،،حکام کے مطابق سرچ آپریشن میں کشتیوں اور ہوائی جہازوں کی مدد لی جا رہی ہے،دوسری طرف انڈونیشیا کےساحلی علاقے ورنیو کے قریب بحیرہ جاوا کے گہرے پانیوں سےمزید چھ لاشیں نکالی جا چکی ہیںاس سے قبل انڈونیشیا کی بحریہ کے اہلکاروں نےچالیس لاشیں ملنے کا اعلان کیا تھا انڈونیشین پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے،،،ادھر ریسکیو ورکرز مزید لاشوں اور جہاز کے بلیک باکس کی تلاش کررہے ہیںاتوار کو انڈونیشیا سے سنگاپور جاتے ہوئے ملائیشین کمپنی کا مسافر طیارہ کیو ۔زیڈ آٹھ ۔ پانچ ۔ زیرو ۔ ایک ۔اچانک لاپتہ ہوگیا تھا، طیارے میں عملے سمیت ایک سو باسٹھ افراد سوار تھے۔ انڈونیشیا، آسٹریلیا، امریکا اور دیگر ممالک کی امدادی ٹیمیں ، بحری جہاز اور کشتیاں بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ انڈونیشیا کے حکام کا کہنا ہے کہ سنگاپور جاتے ہوئے لاپتہ ہونے والے طیارے کے پائلٹ نے ایئر ٹریفک کنٹرول سے اپنی آخری بات چیت میں جہاز کو مزید بلندی پر لے جانے کی اجازت مانگی تھی جس کے دو منٹ بعد کنٹرول ٹاور سے طیارے کا رابطہ منقطع ہو گیاتھا۔
ایئرایشیا کےحادثے کاشکار جہاز کا ملبہ ملنے کے بعد لاشوں کی تلاش کا کام شروع کر دیا گیاہے،لیکن امدادی ٹیموں کوخراب موسم کےباعث سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے
Dec 31, 2014 | 16:04