اسلام آباد (آن لائن) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اچانک دورہ پاکستان کے راز سے پردے اٹھنے شروع ہو گئے ہیں، بھارتی بزنس مین جندال پس پردہ سفارت کاری کے ذریعے افغانستان سے 90 ارب ڈالر کا لوہا بھارت لانے کیلئے کوشاں ہیں۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق سابق افغان صدر حامد کرزئی نے بھارتی بزنس مفادات آگے بڑھانے کے لئے بھارتی بزنس مین ساجن جندال کو ہی فوقیت دی ہے۔ جندال نے نریندر مودی کے دورہ لاہور سے قبل اپنی اہلیہ کے ساتھ لاہور ہی میں تصویریں ٹوئٹر پر جاری کیں۔ ذرائع کے مطابق حامد کرزئی نے حاجی گاگ کے علاقے میں لوہے کی کچ دھاتوں کے لئے بھارتی بزنس کنسوریشم کو منتخب کیا ہے، حاجی گاگ کے علاقے میں لوہے کی 1.8 ارب ٹن کچ دھات موجود ہے اس ڈیل سے بھارت کے بزنس گروپ جے ایس ڈبلیو کو فائدہ پہنچے گا جس کے سربراہ ساجن جندال ہیں اور یہ ڈیل 90 ارب ڈالر پر مشتمل ہے۔ اس ٹوئیٹ سے ایک گھنٹہ قبل بھارتی وزیر اعظم مودی کو کی تھی جس میں دہلی جاتے ہوئے لاہور میں ان کے مختصر قیام کا ذکر تھا۔ واضح رہے کہ بھارتی صحافی برکھادت نے جندال کے ذریعے پاک بھارت سفارتکاری کا بھانڈا پھوڑا تھا، بھارت وسطی ایشیا اور افغانستان کے ذریعے زمینی رابطے چاہتا ہے۔ یہ اقدامات بھارتی سٹیل بزنس مین جندال کے بزنس مفادات کیلئے تھے۔ ذرائع کے مطابق یہ عالمی سفارت کاری کا نیا طریقہ ہے جس سے کثیر اہداف حاصل کئے گئے ہیں تاہم ان اقدامات کے کئی سفارتی اور معاشی مضمرات بھی ہیں، بھارت کے اصولی موقف کو تقویت ملی اور اسلام آباد میں بھارتی سفارت کار کے ذریعے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کے سرکاری الفاظ کے استعمال پر پاکستانی خاموشی نے اسے مزید تقویت دی۔ پاکستان کے دورے سے گجرات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث نریندر مودی کے گناہوں کو دھویا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی اور بلوچستان میں خفیہ آپریشن کے حوالے سے بھارتی حکام کے اعترافی بیانات کے ثبوت کے باوجود عالمی سطح پر موثر بھارتی سفارت کاری نے کام کر دکھایا معاشی مضمرات کے حوالے سے کہاگیا ہے کہ اس سفارت کاری کے نتیجے میں بھارت موثر علاقائی قوت بن جائے گا۔