لاہور (وقائع نگار خصوصی) ہیومن سیفٹی کمشن نے سال 2015ء میں انسانی حقوق کے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ اس سال ملک بھر میں بچوں کے ساتھ جنسی تشدد میں اضافہ ہوا اور 1585واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ ابھی تک چائلڈ پروٹیکشن بل کی منظوری زیر التوا ہے جبکہ خواتین پر تشدد میں 6.74فیصد اضافے کے ساتھ 8539 واقعات سامنے آئے اور صرف پنجاب میں ریپ، قتل اور ڈکیتی کے واقعات میں 86فیصد اضافہ عوام کیلئے مایوس کن ثابت ہوا، کمشن کے چیئرمین پیر محمد علی گیلانی نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چائلڈ لیبر پر حکومتی سروے اور سرکاری رپورٹس کا انتظار ہے اور ایک کروڑ 20 لاکھ بچوں کی نشاندہی لمحہ فکریہ ہے، چائلڈ لیبر کے 1992 کے ایکٹ کے تحت ایسے والدین کو سزا ملنی چاہیے جو بچوں سے جبری مشقت کرواتے ہیں۔ ہیومن سیفٹی کمیشن کی طرف سے ہائیکورٹ میں اس ضمن میں کیس کی کارروائی جاری ہے اسی طرح پنجاب میں سیلاب سے ہونیوالی تباہ کاریوں اور حکومتی کوتاہی پر عملی کارروائی نہیں ہوئی اور عدالتی احکامات کے مطابق پیش رفت کا انتظار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہیومن سیفٹی کمیشن کے زیر اہتمام مستحق بچیوں کی اجتماعی اور انفرادی شادیوں کا بھی اہتمام کیا گیا اور سال 2015 میں اس کمیشن کے تحت کئی ایک ایسے اقدام کئے گئے جن سے معاشرے کے بے سہارا لوگوں کو مدد مل سکے۔ اس کے علاوہ آپریشن ضرب عضب میں شہید ہونیوالے اور بالخصوص 16 دسمبر کے سانحہ کے شہداء سے بھی اظہار یکجہتی کیا گیا۔