بلدیاتی نظام کیخلاف پہلی بار اسسٹنٹ کمشنرز کی ہڑتال‘ لاہور میں کام جاری قصور میں کلرکوں نے کام چھوڑ دیا

لاہور+ راولپنڈی+ رحیم یار خان+ قصور (وقائع نگار خصوصی+ نیوز رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت) ملکی تاریخ میں پہلی بار اسسٹنٹ کمشنرز سطح کے آفیسران ہڑتال پر چلے گئے۔ صوبائی کابینہ کی جانب سے گزشتہ روز سول ایڈمنسٹریشن آرڈیننس 2016ء کی منظوری کے بعد پنجاب میں انتظامی بحران کا خدشہ۔ پولیس کو ضلعی انتظامیہ کے ماتحت نہ کرنے کے فیصلے کے بعد رحیم یار خان سمیت پنجاب بھر کے اسسٹنٹ کمشنرز نے گزشتہ روز احتجاجاً اپنے فرائض سرانجام نہ دئیے۔ اسسٹنٹ کمشنر رحیم یار خان ڈاکٹر عدنان احمد نے ’’نوائے وقت‘‘ کو بتایا سول ایڈمنسٹریشن آرڈیننس کے پہلے مسودے میں کل 28 دفعات تھیں جس میں ضلعی سربراہ ڈپٹی کمشنر تھا جبکہ ڈی سی اور اسسٹنٹ کمشنرز کو کریمینل پروسیجر 1898ء کی دفعہ 22 کے تحت جسٹس آف پیس کے اختیارات دینے کے ساتھ پولیس کو بھی کسی حد تک ڈسٹرکٹ سربراہ کے ماتحت کیا گیا تھا تاہم محکمہ پولیس کی طرف سے مزاحمت پر سول ایڈمنسٹریشن آرڈیننس کے تیار کئے گئے نئے مسودے میں نہ صرف پولیس کو مکمل آزادی دے دی گئی ہے بلکہ جسٹس آف پیس کے اختیارات بھی واپس لے لئے گئے ہیں۔ راولپنڈی سے نیوز رپورٹر کے مطابق پنجاب میں اسسٹنٹ کمشنرز کی غیرمعینہ مدت تک کی قلم چھوڑ ہڑتال کا حکومت نے سرے سے کوئی نوٹس نہیں لیا۔ البتہ جمعہ کے روز اس ہڑتال کی وجہ سے عوام الناس کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈی سی او راولپنڈی طلعت محمود گوندل ہڑتال میں شامل نہیں تھے۔ نازیہ پروین سدھن جو ویسے تو ہڑتال پر ہیں لیکن ایڈمنسٹریٹر راول ٹاؤن کی حیثیت سے نومنتخب میئر اور ڈپٹی میئر سے حلف لیں گی۔ ہڑتال کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر کا موقف ہے پولیس کو براہ راست ڈی سی او کے ماتحت کر دیا گیا ہے جو قانون کے مطابق درست نہیں۔ پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے خلاف ڈی ایم جی افسروں نے احتجاجاً قلم چھوڑ ہڑتال کردی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے کہا ہے نئے بلدیاتی نظام کے تحت ایڈمنسٹریٹر اور اسسٹنٹ کمشنر آج سے اپنے دفاتر میں نہیں بیٹھیں گے۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق پنجاب کابینہ کی طرف سے سول ایڈمنسٹریشن آرڈیننس 2016ء کے اجراء کے بعد بعض اضلاح سے ڈی ایم جی گروپ اور اسسٹنٹ کمشنرز کے کام چھوڑنے کی اطلاعات موصول ہوتی رہی۔ تاہم لاہور میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز نے اپنے سرکاری فرائض کی ادائیگی جاری رکھی۔ محکمانہ ذرائع کے مطابق نئے آرڈیننس کے اجراء سے محکمہ پولیس سے جوابدہی سے متعلق دئیے گئے اختیارات میں کچھ کنفیوژن پیدا ہوا ہے۔ اس بارے میں جو بھی حکومتی ہدایات جاری ہوں گی اسی کے مطابق اسسٹنٹ کمشنرز اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پنجاب سول سروس ایکٹ کے تحت ڈپٹی کمشنر کے اختیارات میں کمی کے خلاف آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت کے خلاف ہڑتال کی۔ گزشتہ روز ڈی سی او اور اسسٹنٹ کمشنر کے کہنے پر آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے عہدیداران چودھری منظور احمد اور چودھری افضال احمد نے ڈی سی او آفس کے سامنے قلم چھوڑ ہڑتال کی اور کومت سے مطالبہ کیا اختیارات کو بحال کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...